برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان نے ریڈ لائن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ریڈ لائن کا مطلب یہ ہے کہ ایسا ملک ہے کہ جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے، اور لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے۔ اگر مجھے جیل میں بند کریں گے تو اس کا ایک ردِعمل آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سب کا ذمہ دار میں نہیں بلکہ کارکنان اور پارٹی راہنما ہیں۔ اور اگر وہ کہتے ہیں کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے تو کیا میں کہتا کہ میں ریڈ لائن نہیں ہوں؟ مجھے کیا کہنا چاہیے تھا؟
عمران خان کے انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے شدید ردِ عمل دیکھنےمیں آیا جس میں عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ کیسے انہوں نے خود کو 9 مئی کے واقعات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے سارا ملبہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنان پر ڈال دیا۔
راجا کبیر نامی صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ سانحہ 9 مئی کوجلاؤ گھیراؤ، تباہی، بربادی، فساد دہشتگردی میں میری پارٹی کے ورکرز اور رہنما ملوث ہیں لیکن میں بے قصور ہوں کیونکہ میں جیل میں تھا۔
سانحہ 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ تباہی بربادی فساد دہشتگردی میں میری پارٹی کے ورکرز اور رہنما ملوث ہیں لیکن میں بے قصور ہوں کیونکہ میں جیل میں تھا pic.twitter.com/wdQxNnlphY
— Raja Kabeer ™ (@kabeerraja786) May 31, 2023
صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سانحہ 9 مئی کے واقعات سے خود کو بری الذمہ قرار دے کر کہا ہے کہ واقعات کے ذمہ دار پارٹی ممبران اور کارکنان تھے۔
Imran Khan: it’s the workers and party members. pic.twitter.com/IjYLjuPHOX
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) May 31, 2023
شمع جونیجو کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں ’ریڈ لائن‘ کا مطلب اپنی گرفتاری کی صورت میں پر تشدد ردِ عمل کو کہا ہے لیکن پھر انہوں نے یو ٹرن لے لیا کہ میں نے کارکنان کو ایسا کرنے کا نہیں کہا۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ عمران خان اپنا دفاع کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔
Imran Khan told BBC the meaning of “Imran Khan My Red Line” as violent reaction in case of his arrest, but then he took UTurn… no I didn’t say them to do so.
He literally fizzled out of defending himself. What a fall!
pic.twitter.com/FMXfXfksjx— Shama Junejo (@ShamaJunejo) May 30, 2023
تحریک انصاف خیبر پختونخوا حکومت کے سابق وزیر ڈاکٹر ہشام انعام نے عمران خان کے بدلتے موقف میں تضادات کی نشاندہی کی اور کہا کہ ’اس میں ان کے لیے بہت اہم سبق ہے جن کی صبح عمران خان سے شروع اور شام انہی پر ختم ہوتی ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا تھا کہ جو لوگ زندہ ہیں ان میں سے بہت سے شاید اب بھی اس پر سوچنے سے قاصر ہیں لیکن جو اس دیوانگی میں اپنی جان کھو بیٹھے ہیں وہ آج قبروں میں ضرور تڑپتے ہوں گے۔ یقیناً تحریکوں کے اصول اب بدل گئے ہیں، رہبر زندہ اور محفوظ رہے، کارکنان اس انقلاب کی ایندھن میں جلتے اور مرتے رہیں گے۔
"وہ میرے کارکن نہیں تھے، ایجنسیوں کے لوگ تھے" سے لے کر "پرتشدد واقعات کا ذمہ دار میں نہیں بلکہ پارٹی رہنما اور کارکن ہیں" تک کا یہ سفر مختصر لیکن اس میں بہت اہم سبق رکھا ہے ان کے لئے جن کی صبح عمران خان سے شروع ہوتی ہے اور شام ان پر ہی ختم ہوتی ہے۔ زندہ جو ہیں، ان میں سے بہت شائد… https://t.co/ZYywvVBeBY
— Dr. Hisham Inam Marwat (@hiktweets) May 31, 2023
ایک اور صارف منیب قادر نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب انٹرویو کے دوران عمران خان سے پوچھا گیا کہ آپ کے پیروکار کہتے ہیں کہ آپ ان کی ریڈ لائن ہیں تو جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں ان کو نہیں روک سکتا تھا۔ صارف کا کہنا تھا کہ اگر آپ واقعی اپنے ملک اور کارکنان کی بھلائی چاہتے تو آپ ان کو روک دیتے۔ آپ کا ملک آپ کی ریڈ لائن ہونی چاہیے۔
The BBC interviewer asked Imran Khan, 'Is it not a threat when your followers say that you're their RED LINE'.
IK's reply: 'I can't stop them'
^Dude, if u really cared about the country & your supporters' well being, U WOULD'VE STOPPED THEM.
A responsible leader says:
'Stop…
— Muneeb Qadir (@muneebqadirmmq) May 30, 2023
آج چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انڈیپینڈنٹ اردو کو بھی ایک انٹرویو دیا جب میزبان نے ان سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ نہیں سمجھتے کہ اپنی گرفتاری کو ریڈ لائن قرار دینا اس پُر تشدد احتجاج کی وجہ بنی؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی خود ایسا نہیں کہا، مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، مجھے گولیاں لگیں تو پارٹی کے اندر خوف تھا کہ یہ پھر سے مجھے قتل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ یہ ان کے لیے ریڈ لائن ہے۔