وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ نے اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت اعلیٰ تعلیمی اداروں کے باصلاحیت طالب علموں میں رواں سال میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کیے جا رہے ہیں جس کے لیے طالب علموں کی آن لائن رجسٹریشن جاری ہے۔
اے پی پی کو بدھ کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں شزہ فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں نوجوانوں کے لیے کاروباری اور زرعی قرضوں کی مد میں 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال انوویشن ایوارڈ کے لیے 3 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں، بوٹ کیمپس کے لیے منتخب 500 بچوں میں سے 100 کو نیشنل انوویشن ایوارڈ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کا آغاز 13مارچ 2013 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے کیا تھا اور چوں کہ ملک کی 70 فیصد آبادی 30 سال سےکم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اس لیے اس طرف خصوصی توجہ مرکوز کی گئی۔
شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت غیر رسمی تعلیم اور ہنر مندی پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 سال کے تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئےوزیراعظم محمد شہبازشریف کی موجودہ حکومت میں اس پروگرام میں بہتری لائی گئی ہے اور ہنر کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی سیکھ سکیں۔
طلبا کو 2013 تا 2018 کل 5 لاکھ لیپ ٹاپ دیے گئے
معاون خصوصی برائے امور نوجوانان نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم گزشتہ 4 سال سے بند تھی اسے دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ شہبازشریف نے سنہ 2013 میں پنجاب میں لیپ ٹاپ اسکیم کا اجراکیا تھا اور صرف وفاق میں نوجوان طالب علموں کو 2013 سے 2018 تک 5 لاکھ لیپ ٹاپ دیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت آئی ٹی کے شعبہ میں انقلاب برپا ہے اور لیپ ٹاپ کا نوجوانوں کے لیے تعلیم اور ذریعہ معاش کے حصول میں اہم کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیپ ٹاپ کی رجسٹریشن کا پورٹل کھلنے کے عمل کو نوجوانوں نے بہت سراہا ہے اور رواں سال اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ایک لاکھ باصلاحیت نوجوانوں میں میرٹ پر لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران لیپ ٹاپ سکیم کا دائرہ کار بڑھائیں گے جب کہ نوجوانوں کومفت لیپ ٹاپ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ آسان شرائط پر اس کے لیے قرضوں کی فراہمی کی بھی تجویز زیر غور ہے۔
30 جون تک 30 ارب روپے کے زرعی قرضے دیے جائیں گے
معاون خصوصی نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم یوتھ بزنس و زرعی لون سکیم کامقصد ملک میں چھوٹے کاروبار اور زراعت کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چھوٹے کاشتکاروں اور زراعت سے وابستہ نوجوانوں کی مدد کے لیے زرعی قرضوں کی فراہمی شروع کی گئی اور وزیراعظم شہباز شریف نے 24 جنوری کو اس اسکیم کا افتتاح کیا اور اب تک 22 ارب روپے تک کے قرضے فراہم کیے گئے ہیں جب کہ 30 جون تک 30 ارب روپے تک کے قرضے فراہم کرنے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کے دوران 74 ارب روپے کے قرضے دیئے گئے لیکن 24 فروری کے بعد 5 ماہ کے دوران 30 ارب روپے کے قرضے آسان شرائط پر نوجوانوں کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں وزیراعظم یوتھ بزنس و زرعی لونز اسکیم کے لیے 100 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں سے 50 ارب روپے کا قرضہ کاروباری اور 50 ارب روپے قرضہ زرعی مقاصد کے لیے دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال انوویشن ایوارڈ کے لیے 3 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 500 بچوں کو بوٹ کیمپس کے لیے منتخب کیاگیا اور 100 بچوں کو نیشنل انوویشن ایوارڈ دیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹاپ 20 نوجوانوں کو 10 لاکھ روپے اور باقی کو 5، 5 لاکھ روپے کی گرانٹ دی جائے گی اور آئندہ سال بھی اس پروگرام کو جاری رکھا جائےگا۔
’ملکی ترقی میں جامعیت پر یقین رکھتے ہیں‘
شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام میں خواتین کے لیے کوٹہ مختص ہے اور خواتین کی شمولیت کے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں کیوں کہ ہم جامعیت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف یوتھ پروگراموں میں خواتین ،معذور افراد ،اقلیتوں اور خواجہ سراؤں کی شمولیت یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔