سماجی کارکن جبران ناصر کو نامعلوم افراد اٹھا کر لے گئے، اہلیہ منشا پاشا

جمعہ 2 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 انسانی حقوق کے علمبردار اور سماجی کارکن جبران ناصر ایڈووکیٹ کو کراچی علاقے ڈیفینس کی شاہراہ سے نامعلوم مسلح افراد نے مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا ہے۔

جبران ناصر کی اہلیہ اداکارہ منشا پاشا نے رات گئے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ پستول کے ساتھ سادہ کپڑوں میں ملبوس قریباً 15 افراد نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا اور جبران کو اسلحہ کے زور پر اپنے ساتھ لے گئے۔ ’وہ صرف ہم پر گاڑی سے باہر نکلنے کے لیے چیختے رہے اور کوئی وضاحت پیش نہیں کی۔‘

 منشا پاشا نے مزید بتایا ہے کہ سفید رنگ کی ٹویوٹا ہائی لکس ویگو نے، جس کا نمبر بی ایف 4356 تھا، سامنے اور بائیں جانب سے ہماری گاڑی کو ٹکر ماری اور ہمیں کراچی کے ڈیفنس فیز 5 میں 26 ویں اسٹریٹ پر آئیڈیل بیکری کے قریب رکنے پر مجبور کیا۔

’سادہ کپڑوں میں مسلح افراد گاڑیوں سے باہر آئے اور میرے شوہر کو زبردستی گاڑی سے باہر نکلنے پر مجبور کیا، اس کے بعد وہ انہیں اغوا کرکے لے گئے اور اب تک اس کا پتا نہیں چل سکا ہے۔‘

منشا پاشانے ناصر جبران کی فوری رہائی اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام سے درخواست کی کہ ان کے شوہر کی جلد گھر واپسی کے لیے دعا کریں۔

خیال رہے جبران ناصر وکیل اور سماجی کاموں اور انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے معروف ہیں۔ انہوں نے 2013 اور 2018 کے عام انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا۔ انہیں 2013 میں فارن پالیسی میگزین نے فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف متاثر کن کام کرنے والے 3 پاکستانیوں کی فہرست میں بھی شامل کیا تھا۔

اُدھر انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے جبران ناصر کے اغوا پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جبران کو بحفاظت فوری طورپر بازیاب کرایا جائے اور اغواکاروں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ سوشل میڈیا پر صارفین کی بڑی تعداد نے ناصر جبران کے مبینہ اغوا کی پر زور مذمت کی ہے۔

سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی انسانی حقوق کے کارکن جبران ناصر ایڈووکیٹ کے مبینہ اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جبران ناصر کو انکی اہلیہ کی موجودگی میں مسلح افراد کی جانب سے اغوا کا عمل قانون کی بالادستی کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جارہا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے ایک اعلامیہ میں اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے شہریوں  بشمول وکلا کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

’اس واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے جبران ناصر کو بحفاظت بازیاب کروایا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ بار پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp