چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے چیئرمین نیب کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ 15 ارب روپے ہرجانے کے ساتھ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے ایک قانونی نوٹس چیئرمین نیب کو بھیج دیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کے وارنٹ عام تعطیل کے دن جاری کیے گئے اور اسے 8 روز تک صیغہ راز میں رکھاگیا۔
’مجھے القادر ٹرسٹ کیس کی چھان بین کو تحقیقات میں تبدیل کرنے کا نہیں بتایا گیا۔ نیب آرڈیننس کے سیکشن 24 میں بیان کردہ شرائط کو نظر انداز کردیا گیا۔‘
اپنے ٹوئیٹ میں عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ان کی گرفتاری کے انداز اور عملدرآمد کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا تھا۔ گرفتاری کے وارنٹ پر عملدرآمد کے لیے پاکستان رینجرز کو استعمال کیا گیا جس نے مجھے جسمانی طاقت کا نشانہ بنایا۔
I have decided to file a Rs 15 Billion Defamation Suit, against Chairman, NAB. I have served Legal Notice upon him.
My Arrest Warrant was issued on a public holiday and was kept in secrecy for eight days. I was not informed about conversion of Al-Qadir Trust Case Inquiry into…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 2, 2023
’(گرفتاری کا) پوشیدہ جواز مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطہ سے گرفتار کرتے ہوئے بدنام کرنا اور دنیا کو دکھانا تھا کہ مجھے کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔‘
عمران خان کے مطابق وہ سالانہ 10 ارب خیرات جمع کرتے ہیں اور ان کی ساکھ پر کبھی کوئی سوال نہیں اٹھایا گیا۔ اس کے باوجود جعلی چھان بین میں ملوث اور پھر بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر ان کی گرفتاری کے عمل نے ان کی ساکھ کو بری طرح مجروح کیا ہے۔
’اس (واقعہ) نے مجھے توہین آمیز رویہ سے دوچار کیا، یہی وجہ ہے کہ میں اپنے حق کے دفاع میں ہتک عزت کی کاروائی کا آغاز کروں۔‘