یوں تو ریاض سے جدہ کا زمینی راستے کا سفر 10 گھنٹوں سے زائد اور جدہ سے مکہ مکرمہ کی مسافت ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ ہے لیکن اب سعودی حکومت کچھ ایسا اقدام کرنے جا رہی ہے کہ اول الذکر سفر ایک گھنٹہ جبکہ ثانی الذکر محض 5 منٹ کا رہ جائے گا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب ہائپر لوپ ٹیکنالوجی کا آغاز کرنے والا پہلا ملک ہوگا جس کے ذریعے گھنٹوں کا سفر منٹوں میں ممکن ہوسکے گا۔
’ورجن ہائپرلوپ‘ نامی برق رفتار ٹرین کی مدد سے اب سعودی عرب میں جدہ سے مکہ اور مکہ سے جدہ تک کا سفر 5 منٹ تک کے معمولی وقت میں ممکن ہو سکے گا جب کہ ریاض سے جدہ کا سفر ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں ممکن ہو گا۔ واضح رہے کہ ریاض سے جدہ کا فاصلہ تقریباً ایک ہزار کلومیٹر جب کہ جدہ سے مکہ مکرمہ کی دوری 110 کلومیٹر سے زائد ہے۔
‘ہائپر لوپ ون’ نامی امریکی کمپنی کی جانب سے یہ ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی ہے جس کے ذریعے ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر نہایت ہی کم وقت میں طے کیا جا سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا مقصد طویل سفری اوقات کو کم سے کم کرنا ہے۔
امریکی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مسافر 1 ہزار 78 کلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے ایک کیپسیول نما ٹرین میں سفر کر سکیں گے اور مسافروں کی حفاظت کے ساتھ آرام دہ سفر بھی یقینی بنایا جائے گا۔
اس حوالے سے ’ڈی پی ورلڈ‘ نامی متحدہ عرب امارات کی لوجیسٹکس کمپنی کے سی ای او نے بتایا کہ سنہ 2030 تک یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔
ہائپر لوپ ٹیکنالوجی کے ذریعے سعودی عرب میں ریاض سے جدہ تک کا سفر 46 منٹ میں جبکہ ریاض سے دبئی کا سفر51 منٹ میں با آسانی طے کیا جا سکے گا۔