کراچی: جیو نیوز کے پروڈیوسر زبیر انجم کو پولیس اہلکار رات گئے گھر سے اٹھا لے گئے، اہلِ خانہ

منگل 6 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جیو نیوز کے پروڈیوسر زبیر انجم کو پولیس اہلکار گزشتہ شب گھر سے اٹھا کر لےگئے ہیں، زبیر انجم ماڈل کالونی موڑ 4 نمبر شیٹ کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔

اہل خانہ کے مطابق 2 پولیس موبائل اور ڈبل کیبن گاڑیوں میں کچھ افراد زبردستی گھر میں داخل ہوئے اور اسلحے کے زور پر زبیر انجم کو ساتھ لے گئے۔ زبیر انجم کے بھائی وجاہت کے مطابق پولیس اور سادہ لباس اہلکار اسلحہ کے زور پر گھر میں داخل ہوئے اور گھر والوں کو بھی زدوکوب کیا گیا۔ زبیر انجم کا موبائل فون اور پڑوس میں لگے کیمروں کی ڈی وی آر بھی ساتھ لےگئے۔

زبیر انجم کے بھائی وجاہت کے مطابق پولیس والوں نے پوچھنے پر بھی گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ زبیر انجم کو چپل پہننےکا مواقع بھی نہیں دیا، ہم بار بار پوچھتے رہے کہ معاملہ کیا ہے؟ اہلکار وردی میں تھے، سوائے ایک کے سب نے نقاب بھی پہنے ہوئے تھے اور سب کے ہاتھوں میں ٹی ٹی پستول تھے۔

کراچی پولیس کا مؤقف

ایس ایس پی کورنگی کے مطابق انہیں زبیر انجم کی گرفتاری سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے، انکا کہنا تھا کہ ضلع کورنگی کے کسی تھانے کی پولیس نے زبیر انجم کو گرفتار نہیں کیا، واقعے سے متعلق تحقیقات کر رہے ہیں۔ زبیر انجم کے بھائی سے واقعے کی تفصیل حاصل کرکے گمشدگی کا اندراج ماڈل کالونی تھانے میں کر دیا گیا ہے۔

کراچی پریس کلب کی جانب سے مذمت اور مظاہرے کا اعلان

کراچی پریس کلب نے سینئر صحافی اور رکن زبیر انجم کے اغوا کی پر زور مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کراچی پریس کلب نے آج دوپہر ساڑھے 3  بجے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اعلان بھی کیا ہے، جس میں زبیر انجم کی بازیابی نہ ہونے پر آئندہ کے لائحہ عمل کا  بتایا جائے گا۔ سیکریٹری کراچی پریس شعیب خان نے کہا کہ اس طرح گھروں میں گھس کر اہل خانہ کو حراساں کرنے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، کراچی پریس کلب وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ زبیر انجم کو نا صرف بازیاب کرایا جائے بلکہ اس عمل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور کی مذمت

جنرل سیکریٹری کراچی یونین آف جرنلسٹ دستور نعمت خان کا کہنا ہے کہ کے یو جے نے اس معاملے پر آج ساڑھے 3 بجے احتجاج کی کال دی ہے۔ کہا ’ہم اس معاملے کو اغوا سمجھتے ہیں رات گئے کسی کے گھر بنا کسی وارنٹ کے گھسنا انتہائی قابل افسوس ہے۔ صحافی برادری کا مطالبہ ہے کہ نا صرف زبیر انجم کو بازیاب کرایا جائے بلکہ اس واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف تادیبی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔

زبیر انجم کو فوری بازیاب کرایا جائے: چیئرمین دیپ ذاکر علی اعوان

ڈیسک ایڈیٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے جیو نیوز کے ایگزیکٹیو پروڈیوسر، کراچی پریس کلب اور دیپ کے رکن زبیر انجم صدیقی کو  زبردستی گھر سے لے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

چیئرمین دیپ ذاکر علی اعوان، جنرل سیکریٹری خیراللہ عزیز اور دیگر عہدیداروں نے جاری کردہ بیان میں وزیر اعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملک میں صحافیوں کے اغوا اور لاپتا کر دینے کے واقعات کا نوٹس لیں۔

ذاکر علی اعوان نے کہا کہ نامعلوم مسلح افراد نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے جس طرح گھر میں گھس کر اہلخانہ کو زدو کوب کیا اور ایک عامل صحافی کو اغوا کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ زبیر انجم صدیقی جیو نیوز میں  اپنے صحافتی فرائض انجام دے رہے ہیں وہ کبھی کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صحافی کو بازیاب نہیں کیا جاتا تو دیپ سمیت دیگر صحافتی تنظیمیں اس غیر قانونی عمل پر اپنا شدید ردعمل دیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ