انڈین ریاست بہار میں پل گرنے کی ویڈیو: “مغل اور انگریز تعمیراتی کام بہتر کرتے تھے”

منگل 6 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی ریاست بہار کے علاقے بھاگلپور میں اتوار کو ایک زیر تعمیر پل گر گیا۔ پل کے دو حصے یکے بعد دیگرے نیچے گنگا ندی میں گر گئے جبکہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ ہندوستانی خبر رساں ادارے انڈیا ٹو ڈے کے مطابق پچھلے سال 30 اپریل کو بھی اسی پل کا ایک حصہ گر گیا تھا۔ اگوانی سلطان گنج گنگا پل بہار کے کھگڑیا میں 1,717 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا تھا۔

پُل گرنے کا منظر مقامی لوگوں نے کیمرے میں محفوظ کر لیا، جس کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پل ایک دم گرتا اور پھر پانی میں ڈوب جاتا ہے، جب کہ گردوغبار کے بادل اوپر اٹھتےدکھائی دیتے ہیں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد فون کیمروں سے حادثے کی ویڈیو بناتی دیکھی جا سکتی ہے۔

واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آل انڈیا ریڈیو نیوز کے آفیشل اکاؤنٹ نے لکھا بہار میں گنگا ندی پر زیر تعمیر پل کا ایک حصہ آج منہدم ہوگیا۔ اگوانی گھاٹ سلطان گنج پل کھگڑیا اور بھاگلپور اضلاع کو جوڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

 

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو دیکھتے ہی دیکھتے ہی تبصروں کا ایک طوفان امڈ آیا، کچھ صارفین مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے تو کچھ صارفین میمز کا سہارا لیتے ہوئے طنزو مزاح کرتے دکھائی دیے اسی حوالے سے ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا یہ تو شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔

 

گفتگو مزید آگے بڑھی تو انڈین سوشل میڈیا صارفین حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آئے، صارف اجے یادو نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا بدعنوانی اور کرپشن دیمک کی طرح ہے، اور یہ آسانی سے پلوں کو نہیں بلکہ کسی بھی چیز کو تباہ کر سکتی ہے۔

 

جہاں صارفین حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہی کچھ صارفین پل کے گرنے کی وجوہات ڈھونڈتے دکھائی دیے ایک صارف نے لکھا ایسا لگتا ہے کہ کالم پہلے ناکام ہوئے۔ یہ ناقص بنیاد، ناقص کالم ڈیزائن، تعمیر کا ناقص معیار ہو سکتا ہے۔ ایک اچھی تکنیکی تحقیق اس پر روشنی ڈال سکتی ہے۔

 

کچھ صارفین کا ماننا تھا کہ برصغیر پر حکمرانی کرنے والے مغل اور انگریز تعمیراتی کام میں کئی گنا بہتر تھے ایک صارف نے لکھا انگریز اور مغل تعمیرات میں بہتر تھے۔ آج ہندوستان کرپشن سے بھرا ہوا ہے۔ مندرجہ بالا پل ایک مثال ہے۔

واضح رہے کہ اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن ہندوستان کے مقامی اخبارات کے مطابق بھارتی حکام نے کہا کہ یہ پل رواں سال نومبر میں مکمل ہونا تھا۔ حکام نے دوسری بار گرنے کی وجوہات جاننے کے لیے حادثے کی فوری تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp