قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے ملک بھر میں کاروباری مراکز کو رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب، خیبر پختونخوا اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی جبکہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ شریک نہیں ہوئے جبکہ صوبے کی نمائندگی وزیر منصوبہ بندی نے کی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ توانائی کی بچت کے لیے دکانیں رات 8 بجے بند کی جائیں گی۔
دریں اثنا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں گرین انرجی کو فروغ دیا جائے گا اور ایل ای ڈی بلب لگائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے صوبائی حکومتیں توانائی بچت کے منصوبے پر عملدرآمد کرائیں گی۔
معیشت کی بہتری کے لیے برآمدات کو فروغ دینا ہوگا، احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے برآمدات کو فروغ دینا ہوگا۔ ہم نے جب حکومت سنبھالی تو معاشی بدحالی ورثے میں ملی۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے پاس ترقی کا کوئی روڈ میپ نہیں تھا۔ اب ہم نے ای پاکستان کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب لانا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک لے کر جانا ہوگا۔ انٹرنیٹ فار آل کو فروغ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی زراعت کو ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ قومی اقتصادی کونسل نے فائیو ای فریم ورک کی منظوری دی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث بلوچستان میں جو نقصان ہوا ہے اس کی بحالی کے لیے 100 ارب روپے کا پروگرام شروع کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم ملک کے معاشی مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں مگر خدشہ ہے کہ اس سال تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک نہ چلی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ترقی کے لیے اپنے طور طریقے بدلنا پڑیں گے۔ ترقی حق کے طور پر نہیں ملے گی اس کے لیے محنت کرنا پڑے گی۔ 10 سال سے پہلے پالیسیاں نتائج نہیں دیتیں۔
رات 8 بجے دکانیں کسی صورت بند نہیں کریں گے، تاجروں کا ردعمل
دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ گرمی کے اس موسم میں رات 8 بجے دکانیں کسی صورت بند نہیں کریں گے۔