ٹیسلہ اور ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کرپٹو کرنسی کے حامیوں میں سے ایک رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کے تبصرے اکثر بڑی تجارتی سرگرمیوں کو جنم دیتے ہیں۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیسلا کو 2022 میں بٹ کوائن کی مد میں ایک سو چالیس ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلہ نے امریکی حکام کو مطلع کیا کہ انہیں
مجموعی طور پر 204 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے، لیکن انہوں نے تجارت کے ذریعے یہ رقم واپس جمع کرلی ہے
پچھلے سال ٹیسلا نے بٹ کوائن میں 1.5 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ، اور موقع پر سی ای او ایلون مسک نے کہا کہ اسے ادائیگی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ کچھ ہفتوں بعد، مسک نے اپنے بیان سے یو ٹرن لیا، اور ٹیسلا نے اپنے بٹ کوائن کی اکثریت فروخت کر دی۔
فروری 2021 میں ٹیسلا کی بٹ کوائن کی خریداری کی وجہ سے، ڈیجیٹل کرنسی کی قدر 25% سے زیادہ بڑھ کر $48,000 ہو گئی، جو اس وقت کی بلند ترین سطح تھی۔
جب ایلون مسک نے اعلان کیا کہ ٹیسلا مارچ 2021 میں لوگوں کو بٹ کوائن سے کاریں خریدنے کی اجازت دے گا، تو اس میں ایک بار پھر اضافہ ہوا۔ اس سے امریکی شہریوں کے لیے $100 بٹ کوائن ڈپازٹ کے مساوی آرڈرز حاصل کرنا ممکن ہوا۔
لیکن جب کمپنی نے موسمیاتی تبدیلی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے دو ماہ بعد اس پلان کے بارے میں اپنا ذہن بدلا تو کریپٹو کرنسی میں 10% سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔
یوکے ٹریژری کا خیال ہے کہ دنیا بھر میں بٹ کوائن کا سالانہ توانائی کا استعمال یوکے کے 39% کے برابر ہے۔
جب ٹیسلا نے اپنے زیادہ تر بٹ کوائن فروخت کرنے کا فیصلہ کیا تو اس کی قیمت نومبر 2022 میں تقریباً 70,000 ڈالر سے 50 فیصد سے زیادہ گر گئی۔