پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے درمیان 9 مئی کے واقعے کے بعد آج پہلی ملاقات ہوئی ہے۔
زمان پارک میں ہونے والی ملاقات میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے گفتگو بھی متوقع ہیں کیوں کہ انہوں نے 6 جون کو کہا تھا کہ میں چیئرمین سے ملاقات کے بعد مفصل گفتگو کروں گا۔
بغیر کسی جرم کے ایک ماہ اڈیالہ جیل میں قید تنہائی کاٹنے کے بعد وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کی زمان پارک آمد اور چئیرمین تحریک انصاف عمران خان سے تفصیلی ملاقات pic.twitter.com/T9l4wuCTNN
— PTI (@PTIofficial) June 7, 2023
شاہ محمود قریشی تحریک انصاف کے وہ واحد رہنما ہیں جنہوں نے پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان نہیں کیا اور رہائی کے فوراً بعد چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے عہدے چھوڑنے کا اعلان کرنے والے سیاسی رہنماؤں میں سے کسی کی بھی اب تک عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق شاہ محمود قریشی موجودہ سیاسی صورتحال میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پارٹی کے اہم عہدے پر رہتے ہوئے وہ عمران خان سے موجودہ سیاسی صورتحال سے نکلنے سے متعلق مشاورت کریں گے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ ان کی غیر موجودگی کی صورت میں شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت کریں گے۔ ملک میں مائنس عمران خان کی گونج کے تناظر میں دونوں رہنماوں کی ملاقات کو اہم بتایا جارہا ہے۔
اس ملاقات کو مذاکرات کا بند دروازہ کھلنے سے بھی دیکھا جارہا ہے کیونکہ 9 مئی کے واقعے کے بعد ہونے والے کریک ڈاون کے نتیجے میں تحریک انصاف کے چئیرمین کا رابطہ اپنے مرکزی رہنماؤں سے منقطع ہوگیا تھا۔
یہ پہلا موقع ہوگا جب عمران خان اپنے کسی کور کمیٹی کے رکن سے اہم مشاورت کریں گے۔
چند روز قبل تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری نے بھی شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی تھی اور موجودہ سیاسی صورتحال میں کردار ادا کرنے پر زور دیا تھا۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ان کے ہاتھ میں اب بھی انصاف کا جھنڈا ہے۔ ’کارکنان پر مشکل وقت ہے، اندھیری رات جلد چھٹ جائے گی۔‘
انہوں نے چئیرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کا اعلان کیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے صحافیوں کے کسی سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی میڈیا سے گفتگو کریں گے۔
خیال رہے کہ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد بتایا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کارکنان کی رہائی اولین ترجیح ہے اور اس کے بعد مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل تلاش کیا جائے گا۔