پاک روس بارٹر تجارت سے بہتری متوقع ہے، روسی سفیر

بدھ 7 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں تعینات روسی سفیر ڈینیل گینش نے واضح کیا ہے کہ پاکستان سے بارٹر ٹریڈ معاہدے کے تحت روس خام تیل سمیت ہر وہ اشیاء فراہم کرے گا جس کی پاکستان کو ضرورت ہو گی۔

پشاور یونیورسٹی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روسی سفیر نے پاک روس بارٹر تجارت کے حوالے سے حالیہ اقدامات کو اہم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بارٹر تجارت کے معاہدے سے دونوں ملکوں کی اقتصادی حالات میں بہتری متوقع ہے۔

اس ضمن میں مزید تبصرے سے گریز کرتے ہوئے روسی سفیر نے بتایا کہ ان کا ملک پاکستان کو باہمی تجارت میں تیل، گندم، دالیں اور دیگر اشیا کی فراہمی کے لیے تیار ہے۔’اصل میں یہ تجارت میں شامل دونوں فریقین پر منحصر ہے۔ وہ متفق ہوتے ہیں تو سب ممکن ہے۔‘

بارٹر تجارت کے ذریعہ ملکی معیشت کا ڈالر کے انحصار سے چھٹکارا ممکن بنائے جانے سے متعلق سوال پر روسی سفیر کاکہنا تھا کہ اس موضوع پر پاکستانی حکام بہتر رائے دے سکتے ہیں۔

روسی سفیر نے یوکرین پر حملے کے وقت اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ روس کو سراہتے ہوئے کہا روس اس دورے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ روس ہر پاکستانی حکومت کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔

روسی سفیر کا کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات انفرادی نہیں بلکہ حکومتی سطح پر استوار کیے جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان کا ملک شہباز شریف کی قیادت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے پر امید ہے کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

قبل ازیں پشاور یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف پیس اینڈ کونفلکٹ اسٹڈیزمیں لیکچر دیتے ہوئے روسی سفیر نے روس اور پاکستان کے مابین عوامی سطح پر رابطے بڑھانے پر بھی روز دیا۔ پاکستان کو خطہ کا اہم ملک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس اور پاکستان کے دوطرفہ اچھے تعلقات کو روس مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

’روس کو پاکستان کی ضرورت ہے، دونوں میں روایات مشترک ہیں۔ معاشی لحاظ سے روس بھی ترقی پذیر ملک ہے اور دونوں ترقی پذیر ملک ایک دوسرے کی بہتر مدد کر سکتے ہیں۔‘

اپنے خطاب میں روسی سفیر ڈینیل گینش نے خطے کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان پر حملہ سوویت یونین کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ ان کے مطابق برطانیہ اور امریکا سے بھی یہی غلطی سرزرد ہوئی۔

تاہم روسی سفیر نے یوکرین پر فوجی کارروائی کو افغانستان سے مختلف معاملہ قرار دیا۔ ’یوکرین میں روس بارڈر پر روس کے خلاف فوجی تنصیبات کو منتقل کرنے کا عمل جاری تھا اور اس صورت حال میں روس کے پاس کوئی متباد  نہیں تھا۔

روسی سفیر ڈینیل گینش کے مطابق یوکرین میں روس کی صرف یوکرین کے ساتھ نہیں بلکہ مغرب کے ساتھ لڑائی ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ