بھارتی ساختہ آئی ڈراپس کو ایک مخصوص بیکٹیریا سے جڑے مضرصحت اثرات کے پیش نظر امریکی مارکیٹ سے واپس منگوایا جارہا ہے۔
ایزری کیئر مصنوعی آنسو کے نام سے فروخت ہونے والے اس آئی ڈراپس کیخلاف یہ انتہائی قدم سوڈوموناس ایروگینوسا نامی بیکٹیریا سے ممکنہ آلودگی کے باعث انسانی صحت پر مضر اثرات اور کم ازکم ایک مریض کی ہلاکت کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
ایزری کیئر مصنوعی آنسو کو بارہ امریکی ریاستوں میں بیکٹیریل انفیکشن کے کم از کم 55 کیسز سے منسلک کیا گیا ہے۔ جن میں سے پانچ مریض اپنی بینائی سے محروم جبکہ بیکٹیریا خون میں داخل ہونے سے ایک مریض کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔
امریکی شہر ایٹلانٹا میں واقع بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز (سی ڈی سی) کے مطابق ایزری کیئر مصنوعی آنسو سے وابستہ مضر صحت اثرات کے کیسز کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹیکٹ، فلوریڈا، نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیویارک، نیواڈا، ٹیکساس، یوٹاہ، واشنگٹن اور وسکونسن میں رپورٹ ہوئے تھے۔
انڈیا میں قائم گلوبل فارما ہیلتھ کیئر نے جمعرات کو اپنے مصنوعی آنسو لبریکینٹ آئی ڈراپس کو رضاکارانہ طور پر واپس منگوانے کا اعلان ایٹلانٹا میں واقع بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز (سی ڈی سی) کی جانب سے لوگوں سے فوری طور پر اس آئی ڈراپس کا استعمال بند کرنے کی اپیل کے بعد کیا ہے۔
سی ڈی سی کے تفتیش کاروں کو آئی ڈراپس کی بوتلوں میں سوڈوموناس ایروگینوسا بیکٹیریا ملا اور اب وہ ٹیسٹ کرکے اس بات کا تعین کریں گے کہ آیا یہ مریضوں میں پائے جانے والے بیکٹیریا سے میل کھاتا ہے کہ نہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ڈراپس کی بیکٹیریا سے آلودگی مینوفیکچرنگ کے عمل کے دوران ہوئی یا صارفین کی جانب سے بوتل کھولنے کے بعد۔
سی ڈی سی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور ریاستی اور مقامی صحت کے حکام کے ساتھ مل کر اس وباکی تحقیقات کر رہی ہے۔ سی ڈی سی کے مطابق سوڈوموناس ایروگینوسا نامی بیکٹیریا زیادہ تر اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت پیدا کرنے والی ایک قسم ہے۔ مریضوں کی اکثریت نے بیمار ہونے سے پہلے آئی ڈراپس استعمال کرنے کی اطلاع دی تھی۔