کراچی: پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت مزید بڑھ گئی،ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطع پر پہنچ گیا،انٹر بینک میں امریکی ڈالر مزید 6 روپے 65 پیسے مہنگا ہو کر 278 روپے کا ہو گیا۔
کاروباری ہفتے کے پانچویں اور آخری روز انٹربینک میں ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق آج انٹربینک میں کاروبار کے آغاز سے اب تک ڈالر 6 روپے 65 پیسے مہنگا ہوا ہے، انٹر بینک میں اس وقت امریکی ڈالر کا بھاؤ 278 روپے ہے۔
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت میں 2 روپے اضافہ ہوا ہے، اضافے کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 277 روپے 50 پیسے ہوگئی ہے۔
سال 2023ء میں اب تک ڈالر 50روپے مہنگا ہوچکا ہے، ڈالر کی قدر میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان کو ایک معاشی بحران کا سامنا ہے جس میں زرمبادلہ ذخائر بھی چار ارب ڈالر سے کم رہ چکے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت نے ڈالر کا ریٹ فکس رکھنے کی پالیسی کو ترک کر دیا ہے اور اب آئی ایم ایف کی شرط مان لی ہے تاکہ بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ساتھ مزاکرات کو کامیاب بنایا جا سکے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق آئی ایم ایف کی چند شرائط کو پورا کرنا ضروری تھا۔ ان میں سے ایک کرنسی ایڈجسٹمنٹ تھی۔ آئی ایم ایف کا ایک مطالبہ تھا کہ کرنسی فری فلوٹ ہونی چاہیئے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق جب تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کم ہیں، روپیہ دباؤ میں رہے گا،جن چیزوں سے ڈالر حاصل کیے جاتے ہیں، وہ بہت محدود ہیں جبکہ ہمارا بہت بڑا خرچہ ڈالرز میں ہوتا ہے جس میں قرضوں کی ادائیگی اور دوسرے اخراجات بھی ہیں جنھیں ہم کنٹرول نہیں کر پا رہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں ایکسچینج ریٹ صرف ایک ہی سمت میں یعنی اوپر جا سکتا ہے، اور یہ کہاں جا کر رکے گا، اس کے حوالے سے پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔