عام شہریوں کا مقدمہ سول عدالتوں میں ہی چلنا چاہیے، پاکستان بار کونسل

بدھ 7 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان بار کونسل نے ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے تمام ملوث سویلین کرداروں کے خلاف مقدمات فوجی عدالتوں کی بجائے سول کورٹس میں چلائے جانے پر زور دیا ہے.

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل ہارون الرشید اور چئیرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے میڈیا کو بتایا کہ بدھ کو پاکستان بھر کی بارز کے نمائندے اکٹھے ہوئے اور کچھ قرادایں متفقہ طور پر منظور کیں۔

وکلا کے دونوں رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اجلاس میں 9 مئی کے واقعات کی شدید مذمت کی گئی تاہم وہ تمام بارز کا موقف یہ ہے کہ  کسی سویلینز کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہونا چاہیے۔

اس موقع پر ہارون الرشید نے کہا کہ تمام بارز نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ پارلیمنٹ کو آئین سازی کا مکمل اختیار ہے لیکن یہ بات باعث تشویش ہے کہ پارلیمنٹ سے بنے قانون کو عدلیہ کالعدم قرار دے دیتی ہے یا اس کی جانب سے حکم امتناع آجاتا ہے۔

اسی حوالے سے حسن رضا پاشا نے کہا کہ سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ وکلا کا دیرینہ مطالبہ تھا وہ پارلیمنٹ کی قانون سازی پر حکم امتناع کی مذمت کرتے ہیں۔

حسن رضا پاشا نے بتایا کہ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ لائرز ویلفیئر اینڈ پروٹیکشن ایکٹ 2023 کو فوری طور پر نافذ العمل کیا جائے۔

سپریم کورٹ میں 2 ججز کی خالی نشتوں کے حوالے سے پاکستان بار کونسل کے مطالبے کا تذکرہ کرتے ہوئے حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس بلایا جائے اور ججز کی تعیناتی سینیارٹی کی بنیاد پر کی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ سے سپریم کورٹ میں ججز نہیں لیے جاتے لہٰذا وہاں سے بھی ججز کی تقرری کی جانی چاہیے۔

سینیئر وکیل کے قتل پر سوگ کا اعلان

حسن رضا پاشا نے اعلان کیا کہ پاکستان بار کونسل کوئٹہ میں سینیئر وکیل کے قتل کے خلاف احتجاج کے طور پر جمعرات کو ملک بھر میں یوم سیاہ منائے گی۔

دریں اثنا کسی بھی رہنما کو سیاست سے مائنس کرنے کے کوشش کی مخالفت کرتے ہوئے حسن رضا پاشا نے کہا کہ اس قسم کے رویے کو ترک کردینا چاہیے۔

وکیل رہنما نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اختلافات کے حل کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنائیں اورپیشکش کی کہ اگر اس کے لیے ضرورت ہو تو پاکستان بار کونسل کا فورم حاضر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp