جون میں ہیٹر کا نذرانہ لیتی اسلام آباد پولیس تنقید کے نشانے پر

جمعرات 8 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اکثر ترقی پذیر ممالک میں کرپشن اور رشوت بڑے پیمانے پر پائی جاتی ہے۔ خاص طور سرکاری ملازمین کے بارے میں یہ تاثر عام ہے کہ وہ جان بوجھ کر رشوت اور بد انتظامی میں ملوث ہوتے ہیں۔

پاکستان میں تو اس تاثر کو اور بھی تقویت ملتی ہے جب ہر دوسرے ادارے میں کرپشن اور رشوت کی کہانیاں زبانِ زدعام ہوتی ہیں۔

سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹوئیٹر پر بھی رشوت لینے کی ایسی ہی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں پولیس اہلکار کباڑیہ سے ہیٹر لے کر گاڑی میں رکھتے دکھائی دیتے ہیں۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں  نے کباڑیہ کو ہراساں کر کے رشوت کی مد میں ہیٹر لے لیا۔

مظہر نامی شخص جو کباڑ کا کام کرتے ہیں، بتاتے ہیں کہ چند پولیس والوں نے اسے روک کر پوچھا کہ یہ ہیٹر چلتا ہے یا نہیں اور پھر وہ ہیٹر مجھ سے لے لیا۔

یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر آتے ہی صارفین کی جانب سے اسلام آباد پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اسلام آبادیز نامی پیج نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ واقعہ 7 جون 2023 کو دن 11 بجے کے قریب آیا۔ سرکاری گاڑی میں سوار پولیس اہلکاروں نے جون کے مہینے میں کباڑیہ سے ہیٹر لے لیا۔ اسلام آباد پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ رشوت لینے والا یہ سلسلہ کبھی ختم نہیں ہو گا، صرف ایک 2کیسز میں کیمرے پکڑے جاتے ہیں اور باقی بلے بلے۔

صارف کی جانب سے مزید لکھا گیا کہ اکثر میں خود سی ڈی اے یا پولیس ملازمین کو دیکھتا ہوں جو ریڑھی والوں یا چھوٹے کاروباری افراد کو تنگ کرتے ہیں اور ان سے رشوت لیتے ہیں۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ اگر میں اسے بطور ثبوت ریکارڈ کرنا چاہوں تو وہ ڈرتے ہوئے کہتے ہیں بعد میں یہ لوگ آ کر تنگ کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر غریب یا کوئی مزدور غیر قانونی طریقوں سے چل رہا ہے تو قانون کے مطابق ایکشن لینا چاہیے نہ کہ ان سے رشوت لے کر انہیں ہراساں کرنا چاہیے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے  کہ اس مسئلے پر کئی بار بات کی ہے لیکن نہ تو کوئی ایکشن لیا جاتا ہے اور نہ ہی کسی کو پرواہ ہے۔

طلحہ نامی صارف نے لکھا کہ اگر اسلام آباد پولیس کی اخلاقی حالت یہ ہے تو پاکستان کی باقی پولیس سے مجھے کوئی امید نہیں ہے۔

https://twitter.com/Talha_fremd/status/1666718727327342593?s=20

احتشام نامی صارف  نے طنزاً اسلام آباد پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محفوظ شہر محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

 

واضح رہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل  نے بھی 2022 میں سروے جاری کیا تھا جس میں پاکستان میں کرپشن کے حوالے سے پولیس کا پہلا نمبربتایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp