اکثر ترقی پذیر ممالک میں کرپشن اور رشوت بڑے پیمانے پر پائی جاتی ہے۔ خاص طور سرکاری ملازمین کے بارے میں یہ تاثر عام ہے کہ وہ جان بوجھ کر رشوت اور بد انتظامی میں ملوث ہوتے ہیں۔
پاکستان میں تو اس تاثر کو اور بھی تقویت ملتی ہے جب ہر دوسرے ادارے میں کرپشن اور رشوت کی کہانیاں زبانِ زدعام ہوتی ہیں۔
سماجی رابطوں کی سائیٹ ٹوئیٹر پر بھی رشوت لینے کی ایسی ہی ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں پولیس اہلکار کباڑیہ سے ہیٹر لے کر گاڑی میں رکھتے دکھائی دیتے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے کباڑیہ کو ہراساں کر کے رشوت کی مد میں ہیٹر لے لیا۔
مظہر نامی شخص جو کباڑ کا کام کرتے ہیں، بتاتے ہیں کہ چند پولیس والوں نے اسے روک کر پوچھا کہ یہ ہیٹر چلتا ہے یا نہیں اور پھر وہ ہیٹر مجھ سے لے لیا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر آتے ہی صارفین کی جانب سے اسلام آباد پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اسلام آبادیز نامی پیج نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ واقعہ 7 جون 2023 کو دن 11 بجے کے قریب آیا۔ سرکاری گاڑی میں سوار پولیس اہلکاروں نے جون کے مہینے میں کباڑیہ سے ہیٹر لے لیا۔ اسلام آباد پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ رشوت لینے والا یہ سلسلہ کبھی ختم نہیں ہو گا، صرف ایک 2کیسز میں کیمرے پکڑے جاتے ہیں اور باقی بلے بلے۔
اسلام آباد پولیس کے تھانہ کراچی کمپنی کے علاقہ G-9/4 پشاور موڑ میں وفاقی پولیس کے اہلکاروں نے موٹر سائیکل پر کباڑ کا سامان اکٹھا کرنے والے کباڑیہ کو ہراساں کرکے رشوت کی مد میں اس سے ہیٹر لے لیا۔
واقعہ کل بدھ 7 جون 2023ء دن تقریباً ساڑھے گیارہ بجے کے قریب پیش آیا۔ ویڈیو میں آپ… pic.twitter.com/Ss26ZP8saN
— Islamabadies (@Islamabadies) June 8, 2023
صارف کی جانب سے مزید لکھا گیا کہ اکثر میں خود سی ڈی اے یا پولیس ملازمین کو دیکھتا ہوں جو ریڑھی والوں یا چھوٹے کاروباری افراد کو تنگ کرتے ہیں اور ان سے رشوت لیتے ہیں۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ اگر میں اسے بطور ثبوت ریکارڈ کرنا چاہوں تو وہ ڈرتے ہوئے کہتے ہیں بعد میں یہ لوگ آ کر تنگ کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر غریب یا کوئی مزدور غیر قانونی طریقوں سے چل رہا ہے تو قانون کے مطابق ایکشن لینا چاہیے نہ کہ ان سے رشوت لے کر انہیں ہراساں کرنا چاہیے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہ اس مسئلے پر کئی بار بات کی ہے لیکن نہ تو کوئی ایکشن لیا جاتا ہے اور نہ ہی کسی کو پرواہ ہے۔
میں خود اکثر CDA کے ملازمین یا پولیس والے دیکھتا ہوں جو ریڑی والوں یا چھوٹے کاروباریوں سے رشوت لیتے ہیں تنگ کرتے ہیں جب میں انسے بطور ثبوت ویڈیو ریکارڈ کرنا چاہتا ہوں تو ڈرتے ہیں کہ نہیں جی یہ بعد میں آکر ذلیل کرینگے، یہ نیچ حرکتیں جو بھی کرتے ہیں انہیں گھر حرام کی کمائی لے جاتے… https://t.co/Q7iJeGYkNa
— Islamabadies (@Islamabadies) June 8, 2023
طلحہ نامی صارف نے لکھا کہ اگر اسلام آباد پولیس کی اخلاقی حالت یہ ہے تو پاکستان کی باقی پولیس سے مجھے کوئی امید نہیں ہے۔
The Islamabad Criminal Police
If this is moral state of police of the nations captial then I have no hope for the rest of Pakistan https://t.co/dG4lxMb5cM
— Talha (@Talha_fremd) June 8, 2023
احتشام نامی صارف نے طنزاً اسلام آباد پولیس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ محفوظ شہر محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
@ICT_Police thank you safe city is in safe hands
— Ahtasham Minhaj (@AhtashamMinhaj) June 8, 2023
واضح رہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بھی 2022 میں سروے جاری کیا تھا جس میں پاکستان میں کرپشن کے حوالے سے پولیس کا پہلا نمبربتایا گیا تھا۔