خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کی زیر صدارت نگران کابینہ کا چھٹا اجلاس۔ نگران کابینہ اجلاس میں کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔
کابینہ اجلاس کے بعد نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے مالی مسائل کے حل کے لیے نگران وزیراعلیٰ کی کوششیں رنگ لے آئیں۔ نگران وزیراعلی اعظم خان کوششوں سے وفاقی حکومت نے پن بجلی کے منافع کی مد میں خیبر پختونخوا کو 2 ارب روپے جاری کر دیئے۔
انہوں نے بتایا کہ نگران کابینہ نے سانحہ کوچہ رسالدار کے باقی ماندہ 12 متاثرین کے لیے مجموعی طور 45 لاکھ روپے امداد کی بھی منظوری دی ہے۔
اسپتالوں کے واجب الادا 932 ملین روپے جاری کرنے کی منظوری
نگران کابینہ نے خیبرپختونخوا ک۔ ضم اضلاع میں آوٹ سورس اسپتالوں کی مینجمنٹ کے واجب الادا اخراجات کی مد میں 932 ملین روپے کی گرانٹ ان ایڈ جاری کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے بتایا کہ فنڈزکی بندش کی وجہ سے ان اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات متاثر ہو رہی تھیں۔ نگران صوبائی کابینہ نے پشاور ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لائبریرینز کے لئے چار درجاتی (سروس سٹرکچر) پروموشن فارمولے کی بھی منظوری دی ہے۔
نگران صوبائی کابینہ نے ڈرافٹ خیبرپختونخوا پروبیشن اینڈ پے رول رولز 2022 اور اس کے ڈرافٹ نوٹیفیکیشن کی بھی منظوری دی۔ خیبرپختونخوا چیریٹیبل کمیشن اور اپلیٹ کمیٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کے ری نوٹیفکیشن کی منظوری دی گئی ہے ۔
خیبرپختونخوا بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے لئے رواں مالی سال کے لیے 16 ملین روپے کی گرانٹ ان ایڈ کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ نگران کابینہ نے واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی پشاور کے بورڈ آف گورنرز کے 6 اور ڈی آئی خان کے 1 بی او جی ممبر کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بھی منظوری دی۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ اجلاس میں واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کمپنی سوات کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) سمیت مکمل بورڈ آف گورنرز کو تحلیل کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
نگران کابینہ نے بی آر ٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں دائررٹ پٹیشن واپس لینے کی بھی منظوری دی ہے۔
فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے صحافیوں کو بتایا کہ 9 مئی کے افسوسناک واقعات میں ملوث 3152 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کابینہ نے مال روڈ اور فورٹ روڈ کی مرمت و بحالی اور بی آر ٹی لینڈیوز کی مد میں 395.507 ملین روپے کی دو قسطوں میں ادائیگی کی بھی منظوری دی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے ایڈمنسٹریٹیو جج کی تعیناتی کی منظوری
نگران کابینہ نے ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس محمد ابراہیم خان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے ایڈمنسٹریٹیو جج کی حیثیت سے تعیناتی کی بھی منظوری دی۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ گزشتہ سال سیلاب اور بارشوں کے دوران صوبائی حکومت کی درخواست پر پاک فوج کی جانب سے ڈی آئی خان میں ریسکیو آپریشن میں خدمات کی سر انجام دہی پر اٹھائے گئے اخراجات کی مد میں 392 ملین روپے پاک فوج کو ادا کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
نگران صوبائی کابینہ نے خیبر پختونخوا رائٹ ٹو پبلک سروس کمیشن کے ممبر کی تقرری کا اختیار نگران وزیراعلی کو سونپ دیا جب کہ نگران صوبائی کابینہ نے پنجاب کی مختلف جیلوں سے متعدد انڈر ٹرائیل ملزمان کی خیبر پختونخوا کی جیلوں میں منتقلی کی بھی منظوری دی گئی۔