وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 تا 35 فیصد اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق گریڈ ایک سے 16 سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافے اور گریڈ 17 سے اوپر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافےکی منظوری دی گئی ہے جب کہ کابینہ نے پینشن میں 17.5 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔
دریں اثنا وفاقی کابینہ نے مالیاتی بل 2023 کی منظوری دیدی ہے۔ دستاویزات کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم 14 ہزار 460 ارب روپے ہے۔ بجٹ میں نان ٹیکس ریونیو 2963 ارب مقرر کیا گیا ہے۔ صوبوں کو 5276 ارب روپے دیے جائیں گے۔
دفاعی بجٹ 1804 ارب روپے ہوگا۔ سود اور قرضوں کی ادائیگی پر7303 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
قبل ازیں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے درمیان ٹھن گئی تھی تاہم وزیر اعظم نے اس کا حل نکالتے ہوئے معاملہ احسن طور پر طے کروادیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کرنے کے لیے بضد تھے جس کی وجہ سے ڈیڈلاک ہو گیا تھا تاہم وزیراعظم نے مشاورت کے بعد تنخواہوں میں 30 سے35 فیصد اضافےکی منظوری دے دی۔