تباہ کن بارشیں: خیبر پختونخوا کے 3 اضلاع میں ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی

ہفتہ 10 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ روز اچانک تیز آندھی اور بارش کے باعث خیبر پختونخوا کے 3 اضلاع میں اب تک ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 27 افراد ہوگئی ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بارش کے باعث مختلف حادثات و واقعات میں 146 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں جب کہ 100 سے زائد مویشیوں کے ہلاک ہو نے کی بھی اطلاع ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق بنوں میں 15 ،لکی مروت 5، ڈیرہ اسماعیل خان 2 اور کرک میں 5 شہری بارش کے باعث مختلف حادثات کےد وران ہلاک ہوئے ہیں، جن میں ایک خاتون سمیت 8 بچے بھی شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بنوں میں 85 بھیڑیں، 30 بکریاں اور 11 گدھے طوفان اور بارش سے ہلاک ہو ئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق 69 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔

ریسکیو1122 کے مطابق سب سے زیادہ اموات اور نقصانات بنوں اور لکی مروت میں ہوئے ہیں۔ جبکہ دیگر اضلاع میں بھی تیز آندھی اور بارش سے نقصان ہوا۔

ریسکیو 1122 کے تمام اسٹیشنز الرٹ ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 ڈاکٹر خطیر احمد نے بتایا ہے کہ تیز آندھی سے لکی مروت اور بنوں میں متعدد مقامات پر چھتیں گرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں جس کے بعد ریسکیو 1122 نے امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122 کے مطابق آندھی اور طوفان کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 25 ہوگئی ہے جبکہ 145 افراد زخمی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 نے بتایا کہ زیادہ تر حادثات چھتیں گرنے اور دیواریں منہدم ہونے کے باعث پیش آئے۔ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے اکثر اضلاع میں سہ پہر سے اچانک تیز آندھی اور بارش کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔

اِدھر سیکریٹری محکمہ ریلیف کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے آندھی اور طوفانی بارشوں سے متاثرہ ضلع بنوں کے متاثرین کے لیے 4 کروڑ روپے جاری کردیے ہیں اور ترجمان نے اس کی تصدیق بھی کی ہے۔

سیکریٹری محکمہ ریلیف عبدالباسط نے پی ڈی ایم اے کے کنٹرول کا دورہ  کیا اور ہدایات جاری کی ہیں کہ ضلعی انتظامیہ نقصانات کا تخمینہ لگائے۔

انہوں نے بتایا کہ ریسکیو1122، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

سیکریٹری ریلیف نے امدادی کارروائیاں تیزکرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نقصانات کا تخمینہ لگائے۔

متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کی جائیں، نگران وزیراعلیٰ کی ہدایت

نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان نے آندھی و طوفان کے باعث پیش آنے والے حادثات میں جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اعظم خان نے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بغیر کسی تاخیر کے ریلیف سرگرمیاں شروع کی جائیں۔

نگران وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ متاثرہ آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، اس مقصد کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران صوبائی حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔ متاثرین کو ریلیف اور امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

اعظم خان نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ طوفان کے باعث جانی و مالی نقصان پر افسوس ہوا۔ متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے چیف سیکرٹری، متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی

اِدھر خیبر پختونخوا میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد درانی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

زاہد اکرم درانی نے بنوں اور لکی مروت کی صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کیا جس پر شہباز شریف نے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور این ڈی ایم اے حکام کو ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس موقع پر زاہد درانی نے مطالبہ کیا کہ شہدا اور زخمیوں کے لیے وزیراعظم پیکیج کے تحت مالی امدد کی جائے جس پر شہباز شریف نے ان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی ہنگامی طور پر اسلام آباد سے بنوں کے لیے روانہ ہو گئے جہاں وہ طوفان کے بعد کی پیدا شدہ صورت حال کا جائزہ لیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp