وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شعبہ زراعت کے لیے 18.9 ارب روپے کی منظوری دے دی۔ کسانوں کو 1258 زرعی آلات 50 فیصد سبسڈی پر دیے جائیں گے۔ کسانوں کو 941 ریگولر اور سولر پاور ٹیوب ویل رعایتی نرخوں پر فراہم کیے جائیں گے۔
سندھ میں سرکاری کولڈ اسٹوریج کم ہونے کے باعث فصلیں اور پھل خراب ہوجاتے ہیں اس کو دیکھتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے 10 کولڈ اسٹوریج یونٹ لگانے کی منظوری بھی دے دی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے بجٹ میں 10795 ایکڑ رقبہ کو بلڈوزر آپریشن کے تحت قابل کاشت بنانے کی بھی منظوری دی ہے۔ دوسری جانب تھرپارکر میں زیر زمین 25 سولر پمپ لگائے جائیں گے جس سے تھرپارکر میں خشک موسم میں پانی کی فراہمی یقینی بنائے جانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ 259 واٹر کورس ایکسٹینشن لائننگ کی تزئین و آرائش بھی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں سندھ کا 2 کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش، امن و امان کے لیے 143 ارب مختص
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ 50 فیصد واٹر کورسز کی اضافی لائننگ اور بحالی SIAPEP کے ذریعے کی جائے گی، زرعی زمینوں سے وابستہ شہریوں کے لیے 5000 کچن گارڈن کٹس کی فراہمی کی جائے گی اور زراعت کی مہارت حاصل کرنے کے لیے 35 فارمرز فیلڈ سکولوں کی تعمیر بھی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبہ سندھ کا 2 کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں خسارہ 37.7 ارب روپے سے زیادہ ہے۔
مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ گریڈ ایک سے 16 تک کےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔