سندھ کا 2 کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش، امن و امان کے لیے 143 ارب مختص

ہفتہ 10 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبہ سندھ کا 2 کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں خسارہ 37.7 ارب روپے سے زیادہ ہے۔

مراد علی شاہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے بطور وزیر خزانہ پانچواں بجٹ پیش کیا ہے۔

مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ گریڈ ایک سے 16 تک کےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر کرتےہوئے کہا کہ ہم نے پنشن میں 17.5 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کم از کم اجرت 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 35 ہزار روپے کر رہے ہیں۔

بجٹ میں شعبہ صحت کے لیے 214 ارب  روپے  جبکہ صوبے میں امن و امان کے لیے 143 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

صوبے میں نئی 500 ہائبرڈ بسوں کی خریداری کے لیے 10 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں محکمہ تعلیم کے لیے اہم اعلانات

مالی سال 24-2023 کے لیے تعلیم کے شعبے میں صوبہ سندھ نے 312.245 ارب روپے مختص کیے ہیں جو کہ گزشتہ سال کے بجٹ سے 7 فیصد زیادہ ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق رواں سال محکمہ تعلیم نے آئی بی اے کے تحت 58000  پرائمری اور مڈل اسکول ٹیچر زبھرتی کیے۔ تمام اساتذہ کو تعیناتی سے قبل تربیت اور شرح کی پالیسی کے تحت اسکولوں میں مقرر کیا گیا، 24-2023 میں 2582 اساتذہ کی آسامیاں پیدا کی گئیں۔ نئے بھرتی کیے گئے اساتذہ کو گریڈ 9 سے 14 میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ 27 پرائمری اسکولوں کو مڈل اسکول اور مڈل اسکولوں کو سیکنڈری اسکول کا درجہ دیا گیا۔ جبکہ 150 سیکنڈری اسکولوں کو ہائر سیکنڈری اسکولوں میں اپ گریڈ کیاجائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 846.709 ملین روپے کی لاگت سے 892 نئی ملازمتوں کی منظوری دی جائے گی۔ سندھ بھر کے کالجز کے لیے 26.78 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 400 ملین روپے فرنیچراینڈ فکسچر اور 425 ملین روپے کالجوں کی عمارتوں کی مرمت کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 1500 لیکچرارز بھی بھرتی کیے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال کے لیے 23 نئے کالجز قائم کیے جائیں گے، جس سے 445 نئی اسامیاں پیدا ہوں گی اور 403 ملین روپے کی لاگت سے سامان خریدا جائے گا، سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو مزید مستحکم بنانے کیلئے 987.8 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یونیورسٹیزکا فنڈ 569 ملین روپے سے بڑھا کر 987.8 ملین روپے کردیا گیا ہے ، آئندہ مالی سال کے لیے تمام سرکاری جامعات کی گرانٹ 17.4 ارب روپے سے 25.2 ارب روپے بڑھائی گئی ہے۔

سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بجٹ کو 13.299 ارب روپے سے بڑھا کر 15.600 ارب روپے کردیا گیا ہے، سندھ حکومت نے SEF کے تحت ایکسیلریٹڈ ڈیجٹل لرننگ پروگرام متعارف کرایا ہے۔ مذکورہ پروگرام سے اسکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد میں کمی آئے گی۔

صوبے بھر میں 125 مائیکرو اسکولز قائم کیے جائیں گے۔ ان اسکولوں میں 12500 طلبہ کو تربیت فراہم کی جائے گی۔

حکومت سندھ نے SEF کے تحت ایکسیلریٹڈ ڈیجیٹل لرننگ پروگرام کے لیے 710 ملین روپے تجویز کیے ہیں۔

صوبے بھر میں مفت کتب کی تقسیم کے لیے 2.53 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسکول نہ جانے والے بچوں کے لیے غیر نصابی تدریسی مرکز کھولنے پر 1.553 ارب روپے استعمال ہوں گے۔

لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے وظیفے دیے جائیں گے

لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے وظیفے دیے جائیں گے۔ وظیفوں کی مد میں 800 ملین روپے جبکہ خصوصی بچوں کے لیے 140 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

حکومت سندھ نے یورپی یونین سے کامیاب مذاکرات کے بعد (DEEP) کے تحت مالی تعاون حاصل کیاگیا، پروگرام پر عملدرآمد کے لیے مختص 50 کروڑ روپے سے بڑھا کر 80 کروڑروپے کردیا گیا ہے۔

حکومت سندھ نے تباہ شدہ اسکولوں کی بحالی کے لیے 30 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، یوریپی یونین کے منصوبے ASPIRE کے سالانہ 2.161 روپے بجٹ کو 4.114 ارب روپے کردیا گیا ہے، وفاقی حکومت کے 5125 اساتذہ کو سالانہ 1.537 ارب روپے تنخواہوں کے لیے مختص کئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پبلک اسکول گرانٹ کو 140 ملین روپے سے بڑھاکر 400 ملین روپے کردیا گیا ہے، پبلک اسکولز کی مرمت کے لیے 5 ارب روپے اور پبلک کالجز کی مرمت کے لیے 425 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

سندھ کابینہ نے بجٹ اجلاس کی منظوری دی

قبل ازیں سندھ کابینہ نے نئے مالی سال کے لیے 2224 ارب کے بجٹ کی منظوری دی۔ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں سندھ کابینہ کا پری بجٹ اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ حکومت کی 5 سالہ کارکردگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے 5 سالہ عرصے کا یہ آخری پری بجٹ کابینہ اجلاس ہے، باقی کابینہ کے اجلاس معمول کے مطابق ہوتے رہیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہماری کابینہ نے چیئرمین بلاول بھٹو زردری کی رہنمائی میں عوام کی بہتر خدمت کی ہے، سندھ حکومت کی کامیابی کا مظہر بلدیاتی انتخابات ہیں، ‎پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر ضلع میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ ہم عام انتخابات میں پورے پاکستان میں انتخابات جیتیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp