بحیرہ عرب میں طوفان ’بائپر جوائے‘ کی شدت برقرار: کراچی کے لیے الرٹ جاری

اتوار 11 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بحیرہ عرب میں انتہائی شدید طوفان ’بائپر جوائے‘ کی شدت برقرار ہے، سمندری طوفان کراچی کے جنوب سے 760 کلومیٹر کی دوری پر موجود ہے۔ سمندری طوفان ٹھٹہ کے جنوب سے 740 کلومیٹر جبکہ اورماڑہ کے جنوب مشرق سے 840 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے مرکز اور اطراف میں ہواؤں کی رفتار 150 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جو گزشتہ روز 150 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی جبکہ طوفان میں جھکڑ کی رفتار کی حد 180کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو چھو رہی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق سسٹم کے مرکز کے اطراف سمندر میں شدید طغیانی ہے اور لہروں کی بلندی 35 سے 40 فٹ کو پہنچ رہی ہیں۔ 14 جون کی صبح تک سسٹم شمال کی جانب بڑھے گا۔ 15 جون کی صبح تک سمندری طوفان کیٹی بندر (جنوب مشرقی سندھ) اور بھارتی گجرات کے ساحل ٹکرا سکتا ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان کے باعث موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔ ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ میں 13 سے 17 جون تک موسلادھار بارش متوقع ہے جبکہ ان علاقوں میں ہوا کی رفتار 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو سکتی ہے جبکہ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمدخان، ٹنڈوالہ یار، میرپورخاص میں 13 تا 16 جون تک کچھ مقامات پر بارش متوقع ہے اور ان مقامات پر ہوائیں 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے چل سکتی ہیں۔

تمام ادارے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں: این ڈی ایم اے

ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پاکستان کی ساحلی پٹی کیجانب پیش رفت کر رہا ہے سمندری طوفان اگلے 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ سمندری طوفان 13 جون تک ممکنہ طور پر سندھ کے جنوب اور جنوب مشرقی حصے پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس دوران ساحلی علاقوں میں تیز آندھی، طوفانی بارشیں اور طغیانی آ سکتی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ این ڈی ایم اے محکمہ موسمیات، صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز سمیت تمام متعلقہ اداروں کیساتھ رابطے میں ہے۔ تمام ادارے کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ متعلقہ اداروں کو مقامی زبان میں لوگوں کو مطلع کرنے اور سمندری طوفان سے متعلق آگاہی مہم کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عوام موسمیاتی حالات سے آگاہ اور سیر و تفریح کے لیے ساحل پر نہ جائیں جبکہ ماہی گیر کھلے سمندر میں کشتی رانی سے گریز کریں۔

شہر میں مختلف مقامات پر نصب بل بورڈز اور سائن بورڈز ہٹانے کا حکم

کمشنر کراچی نے طوفان کے ممکنہ خطرے اور محکمہ موسمیات کے انتباہ کے پیشِ نظر شہر میں مختلف مقامات پر نصب بل بورڈز، سائن بورڈز سمیت دیگر اشتہاری مواد اور کمزور درختوں کو بھی ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کمشنر کراچی نے ہدایت دی ہے کہ شہر میں کسی بھی ممکنہ جانی و مالی نقصان سے بچنے کے لیے بل بورڈز، سائن بورڈز سمیت دیگر اشتہاری مواد اور کمزور درخت ہٹا دیے جائیں، حکمنامے پر عملدرآمد کے لیے کے ایم سی، کنٹونمنٹ بورڈز اور تمام میونسپل کمشنرز کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے قریباً 13 لاکھ 80 ہزار افراد کو طوفان سے خطرہ ہے: پیسیفک ڈیزاسٹر سینٹر

محکمہ موسمیات کے پیسیفک ڈیزاسٹر سینٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے قریباً 13 لاکھ 80 ہزار افراد اس طوفان سے خطرہ ہے۔

پی ڈی سی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ سسٹم 72 گھنٹوں تک شمال کی سمت بڑھنے کی پیش گوئی ہے، جس کے بعد اس کے مشرق کی جانب مُڑنے کا امکان ہے جبکہ کچھ اثرات مغرب کی جانب منتقل ہونے کا امکان اب بھی موجود ہے۔

’زوم ارتھ‘ کے لائیو ریڈار کے مطابق اس سسٹم کے متوقع ٹریک میں معمولی تبدیلی نمایاں ہوئی ہیں، گزشتہ روز اس کے پاکستان کے ساحلی شہروں کی جانب بڑھنے کی پیشین گوئی تھی تاہم آج یہ سمندری طوفان بھارتی ساحلی پٹی کی جانب بڑھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، تاہم سندھ کی ساحلی پٹی کا بڑا حصہ تاحال اس حوالے سے غیر یقینی کا شکار ہے۔

انتظامیہ صورتحال سے مکمل طور پر باخبر ہے: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت ساحلی علاقوں میں موسم کی صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک ٹوئیٹ میں انہوں نے ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ صورتحال سے مکمل طور پر باخبر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سرکاری ملازمین کو اپنے اضلاع نہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp