پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دو روز بعد میئر کا انتخاب ہو رہا ہے جس میں سندھ کی حکمراں جماعت پیپلزپارٹی کے مرتضی وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمن میں مقابلہ ہے۔
ان انتخابات میں پیپلزپارٹی نے مرکز میں اتحادی حکومت میں شامل مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ انہیں تحریک انصاف کی حمایت حاصل ہے۔
پیر کی شام سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ وہ میئر الیکشن سے الگ ہو رہے ہیں۔
مختصر دورانیے کی ویڈیو میں پی ٹی آئی کے رہنما کہتے ہیں کہ وہ نئے سیٹ اپ کے تحت ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل کسی کی حمایت نہیں کریں گے، اب چاہے پیپلزپارٹی جیتے یا جماعت جیتے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے حامیوں کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا کہ ’حلیم عادل شیخ نے کراچی میئر کے انتخابات میں غیرجانبدار رہنے کا اعلان کردیا۔‘
https://twitter.com/RabNBaloch/status/1668209034325893127
ویڈیو کے پس منظر میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہنے والے حلیم عادل شیخ کا دفتر نمایاں ہے۔
یہ ویڈیو ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب گرفتاریوں سے بچنے کے لیے تحریک انصاف کی قیادت روپوش ہے اور اپنے معمول کے مقامات بشمول گھروں اور دفاتر سے دور ہے۔
ویڈیو پر تبصرہ کرنے والے مختلف افراد نے اسے ’پروپیگنڈہ ویڈیو‘ قرار دیا تو لکھا کہ ’پرانی ویڈیو کو شیئر کرکے جھوٹ کیوں پھیلایا جا رہا ہے۔‘
پیپلزپارٹی کے حامیوں کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیو سے کچھ دیر قبل ہی تحریک انصاف سندھ کی جانب سے اپنے منتخب نمائندوں کے نام خط جاری کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی جانب سے میڈیا کو جاری کردہ خط میں اپنے منتخب نمائندوں کو پارٹی پالیسی بتائی گئی ہے۔
خط میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے یوسی چیئرمینز اور مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے افراد سے کہا گیا ہے کہ وہ عمران خان کے اعلان کے مطابق حافظ نعیم الرحمن کو ووٹ دیں۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی ویڈیو سے متعلق حقیقت جاننے کے لیے وی نیوز نے تحریک انصاف کے ترجمان عزیر احمد صدیقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے اسے پرانی ویڈیو قرار دیا۔
عزیز احمد صدیقی کے مطابق ’یہ ویڈیو جماعت اسلامی کی حمایت کے اعلان سے پہلے کی ہے جو اس وقت استعمال کرکے منتخب نمائندوں کو میئر کے انتخاب کے لیے گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ اس وقت منظر عام پر نہیں، حال ہی میں انہوں نے کسی میڈیا چینل سے بات بھی نہیں کی ہے۔‘
عزیر احمد صدیقی کے مطابق ’آج (پیر) کو انہوں نے ایک خط کے ذریعہ میئر کے لیے جماعت اسلامی کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو منتخب نمائندہ پارٹی فیصلے کے خلاف گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
بعد ازاں حلیم عادل شیخ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ویڈیو پیغام شیئر کیا تو پیپلزپارٹی کے موقف کی تردید کرتے ہوئے پرانی ویڈیو کے استعمال کو “الٹی گنگا بہانا” قرار دیا۔
اُلٹی گنگا بہ رہی ہے ۔ سوج آج نا جانے کہاں سے نکلا ہے کہ میری دوڈھائ مہینہ پرانی وڈیو پیپلزپارٹی کے سوشل سے وائرل کی جارہی ہے ۔
پاکستان تحریک انصاف @PTIofficial کے چئیرمین عمران خان صاحب کی ہدایت پر پی ٹی آئ نے کراچی کے مئیر اور ڈپٹی مئیر کے الیکشن میں جماعت اسلامی کے امیدوار… pic.twitter.com/qqjWRYjBNF
— Haleem Adil Sheikh (@HaleemAdil) June 12, 2023
پیر ہی کو یہ خبر بھی سامنے آئی کہ تحریک انصاف کے یوسی چیئرمین اسد امان نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک اجلاس کے بعد اعلان کیا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی جماعت اسلامی کے امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے۔
اسد امان کی پراسرار گمشدگی سے متعلق دو روز قبل ان کے بھائی کی جانب سے مومن آباد پولیس اسٹیشن میں درخواست دی گئی تھی جس میں بھائی کی بازیابی کے لیے مدد کی استدعا کی گئی تھی۔
اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے نامزد میئر حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ اسد امان کے گھر والوں نے رپورٹ لکھوائی ہوئی ہے کہ وہ لاپتہ ہے۔
کراچی سٹی کونسل میں اس وقت پیپلزپارٹی کو اپنے اتحادیوں (ن) لیگ اور جے یو آئی کے ساتھ مل کر 173 جب کہ جماعت اسلامی کو تحریک انصاف کے ساتھ مل کر 193 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔