حلیم عادل شیخ نے مبینہ ویڈیو پر خاموشی توڑ دی، پی ٹی آئی کے دو یوسی چیئرمینز کا بھی وضاحتی بیان

پیر 12 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ میری 2 سے اڑھائی مہینے پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلا کر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہم میئر کراچی کے امیدوار کے لیے حافظ نعیم الرحمان کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں اور ہمارا جو ممبر ان کو ووٹ نہیں دے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے ڈی سیٹ کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کراچی کے صدر جب حافظ نعیم الرحمان سے میٹنگ کرنے گئے تو ان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ہم ایک کمٹمنٹ والے لوگ ہیں۔ اگر زور زبردستی کچھ کروایا جا سکتا ہے تو وہ تو پورے پاکستان میں ہو رہا ہے۔ ہم کیا کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ کی ایک ویڈیو پیپلزپارٹی کے حامی صارفین کی طرف سے سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی تھی جس میں وہ میئر کے الیکشن سے الگ ہونے کا کہہ رہے تھے۔

مختصر دورانیے کی ویڈیو میں پی ٹی آئی کے رہنما کہتے ہیں کہ وہ نئے سیٹ اپ کے تحت ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل کسی کی حمایت نہیں کریں گے، اب چاہے پیپلزپارٹی جیتے یا جماعت جیتے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے حامیوں کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو کے ساتھ کیپشن میں لکھا گیا کہ ’حلیم عادل شیخ نے کراچی میئر کے انتخابات میں غیرجانبدار رہنے کا اعلان کردیا۔‘

پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی ویڈیو سے متعلق حقیقت جاننے کے لیے وی نیوز نے تحریک انصاف کے ترجمان عزیر احمد صدیقی سے رابطہ کیا تو انہوں نے اسے پرانی ویڈیو قرار دیا تھا۔

تحریک انصاف کے چیئرمینوں میں اختلافات کی خبریں من گھڑت ہیں، سعد خان

دوسری جانب تحریک انصاف کے ماڈل ٹاؤن یونین کونسل 6 سے چیئرمین سعد خان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے منتخب چیئرمینوں میں اختلافات کے حوالے سے پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک پیج پر ہیں اور پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ دیں گے، ہمارے 4 چیئرمین جیلوں میں ہیں جبکہ 4 سے 5 لاپتہ ہیں۔ گروپ بندی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم 33 سے 34 چیئرمین 15 جون کو پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ کاسٹ کریں گے۔

اسی دوران شاہ فیصل ٹاؤن یوسی 8 کے منتخب چیئرمین ذیشان زیب کا ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں وہ پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ دینے کی تصدیق کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کراچی سٹی کونسل میں اس وقت پیپلزپارٹی کو اپنے اتحادیوں (ن) لیگ اور جے یو آئی کے ساتھ مل کر 173 جب کہ جماعت اسلامی کو تحریک انصاف کے ساتھ مل کر 193 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp