لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے 21 جون تک فریقین سے جواب طلب کرلیا اور اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سیکرٹری قومی اسمبلی کی اپیل پر سماعت کی، اپیل میں فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر سمیت 61 مستعفی اراکین اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔
دائر کردہ اپیل میں اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
سیکرٹری قومی اسمبلی نے موقف اپنایا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر تحریک انصاف کے 123 ممبران قومی اسمبلی نے استعفٰی دیا، 28 مئی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے 11 ممبران کے درست استعفے منظور کرلیے، اسپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق 17 جنوری کو باقی پی ٹی آئی ممبران کے استعفے بھی منظور کیے۔
مزید پڑھیں
سیکرٹری قومی اسمبلی نے موقف اپنایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے قانون کے برعکس 19 مئی کو ممبران کی بحالی کا فیصلہ دیا ہے۔ لہاظہ عدالت سے اپیل ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل منظور کرکے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
جس پر عدالت نے پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کو معطل کرتےہوئے 21 جون کو تمام فریقین سے جواب طلب کر لیا۔