لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کا فیصلہ معطل

منگل 13 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے 21 جون تک فریقین سے جواب طلب کرلیا اور اٹارنی جنرل پاکستان کو بھی نوٹس جاری کر دیے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سیکرٹری قومی اسمبلی کی اپیل پر سماعت کی، اپیل میں فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر سمیت 61 مستعفی اراکین اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔

دائر کردہ اپیل میں اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

سیکرٹری قومی اسمبلی نے موقف اپنایا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر تحریک انصاف کے 123 ممبران قومی اسمبلی نے استعفٰی دیا، 28 مئی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے 11 ممبران کے درست استعفے منظور کرلیے، اسپیکر قومی اسمبلی نے قانون کے مطابق 17 جنوری کو باقی پی ٹی آئی ممبران کے استعفے بھی منظور کیے۔

سیکرٹری قومی اسمبلی نے موقف اپنایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے قانون کے برعکس 19 مئی کو ممبران کی بحالی کا فیصلہ دیا ہے۔ لہاظہ عدالت سے اپیل ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل منظور کرکے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

جس پر عدالت نے پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی کی بحالی کے فیصلے کو معطل کرتےہوئے 21 جون کو تمام فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ