خیبر پختونخوا میں سی این جی بندش کا ’بپر جوائے‘ سے کیا واسطہ ہے!

بدھ 14 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کے خطرے کے پیش نظر کراچی سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ ہے اور انخلا جاری ہے۔ لیکن سطح سمندر سے 331 میٹر بلندی پر واقع شہر پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند کر دی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا سی این جی ایسوسی ایشن کے مطابق سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی 3 روز کے لیے بند کی گئی ہے جس کی وجہ سمندری طوفان ہے۔

سی این جی ایسوسی ایشن کے صدر فضل مقیم خان نے وی نیوز کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں گیس بند کرکے ملک کے دیگر صوبوں میں صنعتوں کو دی جا رہی ہے۔

’ہمیں حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ طوفان کے باعث گیس کی کمی کا سامنا ہے اس لیے سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا فیصلہ ہوا‘،

فضل مقیم خان نے بتایا کہ حکومتی موقف کے مطابق طوفان کے باعث کراچی میں ایل این جی سپلائی متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے پنچاب اور سندھ کو گیس کی کمی کا سامنا ہے جو کے پی کے میں سپلائی کو بند کرکے پورا کیا جا رہا ہے۔

فضل مقیم نے مزید بتایا کہ سوئی گیس حکام کے مطابق طوفان کے باعث ایل این جی شیپمنٹ خالی ہونے میں بھی مشکلات ہیں۔

500 سی این جی اسٹیشنز بند ہیں

فضل مقیم نے وی نیوز کو بتایا کہ پشاور کے 237 سمیت خیبر پختونخوا میں 500 سی این جی اسٹیشنز ہیں اور اس وجہ سے 5 ہزار خاندان براہِ راست متاثر ہو رہے ہیں۔

فضل مقیم کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کی بندش سے صوبے میں مشکلات ہیں۔ سڑکوں پر ٹیکسی اور پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں نہ ہونے کے برابر ہیں جس سے غریب طبقے کو مشکلات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں اکثر گاڑیاں سی این جی پہ ہیں اور بندش سے لوگوں کی روزی روٹی متاثر ہو رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp