سیاہ فام اسٹریٹ آرٹسٹ کے قتل کے الزام میں سابق امریکی فوجی پر فرد جرم عائد

جمعرات 15 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیو یارک شہر کی ایک گرینڈ جیوری نے سابق امریکی فوجی ڈینیئل پینی پرایک سیاہ فام بے گھر شہری کو ہلاک کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ گرینڈ جیوری کی جانب سے عائد فرد جرم میں الزام یا الزامات کو ابھی کھولا نہیں کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ ملزم ڈینیئل پینی کو آئندہ کسی تاریخ پر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

مقامی اسٹریٹ آرٹسٹ جورڈن نیلی کو زیرزمین ٹرین میں گلا گھونٹنے کر ہلاک کرنے پر فرد جرم عائد کیے جانے پرڈینیئل پینی کے خلاف مجرمانہ مقدمے کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا، کیونکہ یکم مئی کو بے گھر ہونے اور ذہنی صحت کے مسائل کی تاریخ کے ساتھ  جورڈن نیلی کے قتل پرعوامی غم وغصہ بڑھتا جا رہا ہے۔

اپنے ایک بیان میں نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کوعوامی مقام پر قتل کے اس کیس پر کام کرنے پران کی تعریف کی۔ ڈسٹرکٹ اٹارنی نے سابق امریکی فوجی ڈینیئل پینی کی گرفتاری میں تاخیر پر شدید عوامی ردعمل اور تنقید کے دوران 12 مئی کو پینی کے خلاف دوسرے درجے کے قتل عام کا سنگین الزام دائر کیا۔

’جورڈن نیلی کی موت کی مکمل تحقیقات کرنے پر میں ڈی اے بریگ کو سراہتا ہوں۔ جیسا کہ میں نے جب ڈسٹرکٹ اٹارنی نے پہلی بار الزامات عائد کیے تھے تو کہا تھا کہ مجھے عدالتی عمل پر مکمل اعتماد ہے اوراب جب کہ گرینڈ جیوری نے ڈینیئل پینی پر فرد جرم عائد کردی ہے، مقدمے کی سماعت اور انصاف آگے بڑھ سکتا ہے۔‘

پینی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صرف نیلی کو زیر کرنا چاہتا تھا، جو زیرزمین ٹرین میں سفر کے دوران بے ترتیب رویے کا مظاہرہ کر رہا تھا۔ لیکن جورڈن نیلی کے قتل نے دماغی صحت کے وسائل، عوامی تحفظ اور امریکہ میں نسلی تقسیم جیسے مسائل پر دوبارہ بحث چھیڑ دی ہے۔

30 سالہ جورڈن نیلی اکثر آنجہانی پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کے ملتے جلتے مخصوص لباس میں ملبوس ہوکر ٹرین پر بریک ڈانس کیا کرتا تھا۔ وقوعہ سے قبل مبینہ طور پر ٹرین پر چیخ رہا تھا، جب ڈینیئل پینی نے اسے گلے سے دبوچ کر زمین پر لٹا دیا اور ہینڈ لاک لگا کر تین منٹ سے زائد اس کے گلے کو جکڑے رکھا۔ یہ سارا واقعہ دیگر مسافروں نے سیل فون میں ریکارڈ کرلیا تھا۔

ملزم ڈینیئل پینی نے اپنے دفاع میں موقف اختیار کیا تھا کہ جورڈن نیلی نے چلاتے ہوئے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ ’وہ مرنے اور مارنے کے لیے تیار تھا۔‘

سابق امریکی فوجی ڈینیئل پینی کے وکلا کے مطابق ان کے موکل اور ٹرین کے دیگر مسافروں نے نیلی کو روک کر اپنی حفاظت یقینی بنائی۔

لیکن عینی شاہدین نے کہا ہے کہ زمین پر گرائے جانے سے قبل جورڈن نیلی نے کسی کو جسمانی طور پر دھمکی یا حملہ نہیں کیا تھا۔ ہاں البتہ اس نے مبینہ طور پر چیخ کر کہا تھا کہ [مجھے کھانا چاہیے۔‘

ڈینیئل پینی کے ’چوک ہولڈ‘ کی فوٹیج تیزی سے وائرل ہوگئی، جس کے بعد نیو یارک کے زیر زمین اسٹیشن کے ارد گرد مظاہرے شروع ہوگئے جہاں جورڈن نیلی کو ہلاک کیا گیا تھا۔

وائرل ویڈیو میں آف اسکرین مسافروں کو یہ پوچھتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ پولیس کہاں ہے۔ ایک مسافرنے ڈینیئل پینی کو متنبہ کیا کہ اس کا ’چوک ہولڈ‘ کہیں جورڈن نیلی کی موت کا باعث نہ بن جائے۔

ایک طبی معائنہ کار نے بعد میں فیصلہ دیا کہ جورڈن نیلی کی موت ’گردن کے دبانے‘ کے نتیجے میں ایک قتل تھا۔ تاہم اس کیس کو سیاسی میدان کے دونوں جانب سے وسیع تر سماجی مسائل کے ثبوت کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔

ڈیموکریٹ رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نےسوشل سیفٹی نیٹ سپورٹ تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ کسی اہلکار نے اس قتل کی مذمت نہیں کی۔ ’قتل کرنا غلط ہے، غریب کو قتل کرنا غلط ہے، ذہنی طورپر بیمار کو قتل کرنا غلط ہے، یہ کہنا اتنا مشکل کیوں ہے؟‘

ایک اور خاتون رکن کانگریس ایانا پریسلی نے اس قتل کا موازنہ ماوراء عدالت قتل سے کیا۔ دوسری جانب ریپبلکن صدارتی امیدوار رون ڈی سینٹس نے کہا ہے کہ وہ ڈینیئل پینی جیسے ’اچھے سماریٹن‘ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے ملزم پینی کے عدالتی دفاع کے لیے فنڈز اکٹھنا کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp