مسلم لیگ ن کا انٹرا پارٹی الیکشن: چناؤ آج جمعہ کو اسلام آباد میں ہوگا

جمعرات 15 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) نے ’انٹرا پارٹی‘ انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا ہے، آج 16 جون جمعہ  کو پارٹی عہدیداروں کا چناؤ کیا جائے گا۔ نواز شریف پارٹی سربراہ، شہباز شریف صدر، مریم نواز بدستور چیف آرگنائرز رہیں گے۔

مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ’انٹراپارٹی‘ الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے مطابق آج 16 جون 2023 جمعہ کو سہ پہراسلام آباد میں باقاعدہ چناؤ ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ عہدیداروں کے چناؤ کے لیے انتخابی عمل پارٹی سیکرٹریٹ چک شہزاد میں ہوگا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ احسن اقبال کو پارٹی کے سیکرٹری جنرل کا عہدہ ملنے کے سو فیصد امکانات ہیں جب کہ حمزہ شہباز شریف کے پارٹی کے نائب صدر کے طور پر منتخب ہونے کے قوی امکانات ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کے بدستور پارٹی سربراہ، شہباز شریف کے بطور صدر اور مریم نواز کے بطور چیف آرگنائزر بلامقابلہ منتخب ہونے کے امکانات ہیں۔

مسلم لیگ ن(پی ایم ایل این) کے ذرائع کے مطابق جس طرح شہباز شریف کو صدر اور مریم نواز  کو چیف آرگنائزر کا عہدہ برقرار رکھا جائے گا، ویسے ہی نواز شریف کو بطور پارٹی سربراہ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

نواز شریف کو پارٹی سربراہ برقرار رکھنے کا فیصلہ اسی وقت ہو گیا تھا جب ان کو پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا تھا ۔2019 میں جب ’انٹرا پارٹی‘ الیکشن کروائے گئے تھے تو پارٹی نے ان کو تاحیات پارٹی سربراہ نامزد کردیا تھا اس لیے نوازشریف کے مد مقابل کوئی بھی امیدوار نہیں ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی کی سینئر نائب صدارت خطرے میں

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ’انٹر پارٹی‘  الیکشن میں صرف شاہد خاقان عباسی کی ایک ہی سیٹ پر بحث ہو رہی ہے۔ 4 سال قبل جب پارٹی مشکل حالات میں تھی تو ’انٹراپارٹی‘ الیکشن میں شاہد خاقان عباسی کو سینئر نائب صدر کا عہدہ دیا گیا تھا۔

شاہدخاقان عباسی سینئر نائب صدر کی دوڑ سے باہر ہیں، احسن اقبال سیکرٹری جنرل کے عہدے کے لیے مضبوط امیدوار ہیں

’انٹر اپارٹی‘ الیکشن میں صرف ایک ہی بندے کو سینئر نائب صدر کے عہدے پر منتخب کیا گیا تھا لیکن بعد میں جب مریم نواز کو سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر بنایا گیا تو شاہد خاقان عباسی نے پارٹی سے کچھ دوری اختیار کر لی تھی۔شاہد خاقان عباسی اس کے بعد اکثر پارٹی کی پالیسیوں پر تنقید کرتے نظر آئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ پارٹی پالیسیوں پر تنقید کی صورت میں شاہد خاقان عباسی کو پارٹی کے اندر وہ مقام نہ دیا جائے جو 4 سال پہلے ان کے پاس تھا، یہ بھی ممکن ہے کہ شائد شاہد خاقان عباسی کو سینئر نائب صدر کے عہدے پر برقرار نہ رکھا جائے۔

خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق سینئر نائب صدر کے امیدوار ہیں

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق کے نام سینئر نائب صدر کے عہدے کے لیے اس وقت سامنے آئے ہیں جب شاہد خاقان عباسی نے پارٹی صدر شہباز شریف کی کچھ پالیسوں سے اپنے اختلاف کا اظہار کیا تھا۔

مسلم لیگ ن انٹرا پارٹی الیکشن: خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق کے درمیان سینئر نائب صدر کے عہدے کے لیے مقابلہ ہو گا

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب کی بار شاہد خاقان عباسی سینئر نائب صدر کی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے اور ان کی جگہ سینئر نائب صدر کے عہدے کے لیے سعد رفیق اور ایاز صادق کے درمیان مقابلہ ہو سکتا ہے۔

لیگی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ زبیر عمر، ملک احمد خان ، عطا تارڑ ،رانا مشہود، میاں جاوید لطیف، خرم دستگیر کو بھی پارٹی عہدے دئیے جانے کا امکان ہے۔

رانا ثنا پنجاب کے صدر ہوں گے

مسلم لیگ ن کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب کی صدرات کے لیے بھی دو امیدوار سامنے آئے ہیں۔ اس کے لیے رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق کے درمیان مقابلہ ہو سکتا ہے۔اس حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی صدارت کے لیے شہباز شریف اور نواز شریف کی رائے حتمی ہوگی۔

لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کی کارگردگی سے مطمئن نظر آتے ہیں، ممکن ہے کے پنجاب کے صدر کا عہدہ برقرار رکھا جائے کیوں کہ کچھ ماہ بعد ملک میں عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور اگر پنجاب میں کوئی نیا تجربہ کیا گیا تو پارٹی کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp