سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ صوابی میں میرے گھر پر پولیس کی جانب سےغیر قانونی چھاپہ مارا گیا اور چھاپے کے دوران میرے گھر سے دو گاڑیاں بھی زبردستی لے گئے۔
اسد قیصر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ صوابی میں میرے گھر پر پولیس کی جانب سےغیر قانونی چھاپہ مارا گیا اور چھاپے کے دوران میرے گھر سے دو گاڑیاں بھی زبردستی لے گئے۔
صوابی میں میرے گھر پر پولیس کی جانب سےغیر قانونی چھاپہ مارا گیا اور چھاپے کے دوران میرے گھر سے دو گاڑیاں بھی زبردستی لے گئے۔ تمام جعلی ایف آئی آرز میں ضمانتوں کے باوجود چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے جو کہ بنیادی انسانی حقوق اور پختون روایات کی خلاف ورزی… pic.twitter.com/2Hec82mt4Z
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) June 15, 2023
اسد قیصر کے مطابق تمام جعلی ایف آئی آرز میں ضمانتوں کے باوجود چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے جو کہ بنیادی انسانی حقوق اور پختون روایات کی خلاف ورزی ہے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کی غیر قانونی انتقامی کاروائیوں کے سامنے ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں اور آئین وقانون کی بحالی تک ہماری جدوجہد جار رہی گی۔ان شاء اللہ۔
واضح رہے کہ اسد قیصر پی ٹی آئی کے ان گنے چنے رہنماؤں میں سے ایک ہیں جو 9مئی کے افسوسناک واقعے کے بعد بھی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
دلچسپ بات یہ کہ جس وقت سابق وزیراعلیٰ پختونخوا اور سابق وزیردفاع پرویز خٹک رات گئے پریس کانفرنس نے تحریک انصاف کے عہدے سے الگ ہونے کا اعلان کر رہے تھے اس وقت اسد قیصر ان کے ساتھ موجود تھے۔
نان کسٹم پیڈ گاڑیاں
سابق اسپیکر اسد قیصر کے گھر پر چھاپے کے بعد سوشل میڈیا میں خبریں آرہی ہیں کہ بڑی تعداد میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بھی برآمد ہوئیں ہیں۔ جو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے چھاپے کے دوران برآمد ہوئی۔ تاہم ابھی تک تصدیق نہ ہو سکی۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسشن کی جانب سے بھی ابھی تک اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
گاڑیاں اسد قیصر کے نام پر رجسٹرڈ ہیں، ترجمان
سابق اسپیکر اسد قیصر کے ترجمان ظہور احسان نے وی نیوز کو بتایا کہ چھاپے کے دوران پولیس نے حجرے کی تلاشی لی۔ بعد ازاں چھاپہ مار ٹیم دو گاڑیاں لیکسس اور ہونڈا ساتھ لے گئی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں گاڑیاں اسد قیصر کے نام پر رجسٹرڈ ہیں اور 2013 سے ان کے زیر استعمال ہیں۔
ترجمان کے مطابق چھاپے کے دوران کوئی نان کسٹم پیڈ گاڑی برآمد نہیں ہوئی، اور نہ ہی ایسی کوئی گاڑی ان کے زیر استعمال ہیں۔