پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ برقرار رکھنے کا فیصلہ، قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں

جمعرات 15 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب میڈیا پر پیٹرولیم مصنوعات میں بیک وقت کمی اور اضافے کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزارت خزانہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اعلان کیا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی منڈی میں گیس اور تیل کی قیمتوں میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے اور آج کئی اخبارات نے رپورٹ کیا کہ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 3 روپے کا اضافہ اور پیٹرول کی قیمت میں چند پیسوں کی کمی ہو گی، میں حیران ہوں کہ میڈیا کو پتا نہیں یہ خبریں کیسے ملیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا اوگرا نے جو تجاویز دیں اس کے مطابق ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، جو آج کے اخبارات میں اضافہ رپورٹ ہوا تھا وہ اضافہ نہیں ہے۔

وفاقی حکومت کے اعلان کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 262 روپے اور ڈیزل کی قیمت 253 روپے فی لیٹر برقرار رہے گی جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 164روپے 7پیسے فی لیٹر اور  لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت بھی 147 روپے 68 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔

اس حوالے سے اسحاق ڈار  نے خود کوئی ٹوئٹ کرنے کے بجائے ایک ری ٹوئٹ پر اکتفا کیا جس میں درج ہے کہ ’وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان۔ میڈیا میں ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کا دعوی کیا جارہا تھا جو درست نہیں، قیمتیں برقرار رکھی جارہی ہیں‘۔

سوال یہ ہے کہ میڈیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو لیکر کمی اور زیادتی کی بات کیوں کی جا رہی تھی۔

دراصل جس وقت وفاقی بجٹ پیش کیا گیا تب آئی ایم ایف کی جانب سے اس بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔ ایسے میں اندازہ یہی تھا کہ حکومت رفع شر کے لیے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کر دے گی۔ مگر اس دوران خام تیل سے بھرا روسی آئل ٹینکر پاکستان پہنچ گیا جس کے بعد قیاس ظاہر کیا گیا کہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں کمی اور ڈیزل کی قیمت بڑھا دے گی۔

تاہم اسحاق ڈار کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کے اعلان کے بعد تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں۔ قیمتوں میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کیے جانے تک کا فیصلہ آئندہ 15 روز تک مؤثر ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں انٹرنیٹ سروس معطل ’انٹرنیٹ صرف سہولت نہیں، ہمارا روزگار ہے‘

خیبرپختونخوا میں منعقدہ جرگے کے بڑے مطالبات، عملدرآمد کیسے ہوگا اور صوبائی حکومت کیا کرےگی؟

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ