سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ نے بھارتی گجرات کی ساحلی پٹی پر خشکی کے ٹکرانے کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ طوفان کمزور ہو کر پہلے سائیکلونک طوفان اور پھر آج شام تک ڈپریشن (ہوا کے دباؤ) میں تبدیل ہو نے کی توقع ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ طوفان کے خشکی سے ٹکرانے کا مقام سندھ کے علاقے کیٹی بندر سے 125 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ سمندری طوفان کے ممکنہ اثرات کے زیرِ اثر آنے والے ساحلی علاقوں ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص اور عمرکوٹ کے اضلاع میں 17 جون تک تیز ہواؤں کے ساتھ شدید بارش کا امکان ہے۔
سمندری طوفان بپر جوائے نے انڈین گجرات کی ساحلی پٹی پر لینڈ فال مکمل کر لیا ہے، جو کیٹی بندر سے 125 کلومیٹر جنوب-جنوب مغرب میں ہے۔ طوفان پہلے کمزور ہو کر سائیکلونک طوفان اور پھر آج شام تک ڈپریشن میں تبدیل ہو نے کی توقع ہے۔#NEOCNDMAPAK
Source: Windy pic.twitter.com/s09eubpdnr— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) June 16, 2023
ادھر بھارتی خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ انڈیا کے مطابق ’انتہائی شدید سمندری طوفان‘ کے خشکی سے ٹکرانے کا عمل مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے 6 بجے شروع ہوا اور آدھی رات کے بعد مکمل ہوا۔ بپر جوائے کے ٹکرانے پر 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تباہ کن ہوائیں چلیں، سمندری پانی نشیبی علاقوں میں واقع دیہاتوں میں داخل ہوگیا۔
#WATCH | Gujarat: Kutch witnesses effect of #CycloneBiporjoy. Trees uprooted due to strong wind. pic.twitter.com/sCcWnQSuKm
— ANI (@ANI) June 16, 2023
مزید بتایا گیا کہ تیز ہواؤں نے سیکڑوں درخت اکھاڑ پھینکے، کمیونیکیشن ٹاورز کو نقصان پہنچا، بجلی کے کھمبے گرے، کئی چھتیں اُڑ گئیں اور گرد آلود ہوائیں چلیں جس کے نتیجے میں حد نگاہ صفر ہوگئی۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق طوفان کے ساتھ تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش نے گجرات میں مختلف مقامات پر 524 سے زیادہ درخت اور بجلی کے کھمبے گرا دیے، جس سے قریباً 940 دیہاتوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔