سابق صدر جنرل پرویز مشرف دبئی میں انتقال کرگئے

اتوار 5 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف طویل علالت کے بعد79 برس کی عمر میں دبئی میں انتقال کر گئے۔انکی جماعت اے پی ایم ایل کے سیکرٹری اطلاعات عرفان میمن نے انکی وفات کی تصدیق کردی۔
سابق صدر پرویز مشرف 18 مارچ 2016 سے متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں علاج کی غرض سے مقیم تھے۔
پرویز مشرف 11اگست 1943ء کو دہلی میں پیدا ہوئے، 1964 میں پاکستان کی بری فوج میں شامل ہوئے اور1965 اور 1971 کی جنگوں میں شرکت کی ۔
7 اکتوبر 1998 کو بری فوج کے چیف آف اسٹاف کے منصب پر فائز ہوئے۔ 12 اکتوبر 1999 کو انہوں نے بحیثیت آرمی چیف اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتار کرلیا تھا،
پرویز مشرف ریفرنڈم کے انعقاد کے بعد صدر منتخب ہوئے تھے۔ بعد ازاں اسمبلیوں نے بھی اس فیصلے کی توثیق کردی تھی۔ تاہم 9 سال بعد پرویز مشرف فوج کے سربراہ کے عہدے سے 28 نومبر 2007 کو سبکدوش ہوگئے تھے اور دبئی چلے گئے تھے۔
صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد ان پر متعدد بار دہشت گرد حملے بھی کیے گئے۔ سال 2007 میں سابق صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کی، جب کہ اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو معزول کرنے کی وجہ سے ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
چیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ساحرشمشاد،آرمی چیف جنرل عاصم منیر ،نیول چیف ایڈمرل امجد خان نیازی اور پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد سندھو نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ چیئرمین جوائنٹ چیفس کمیٹی سمیت سروسز چیفس نے جنرل پرویز مشرف، سابق صدر CJCSC اور چیف آف آرمی سٹاف کے افسوسناک انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں ۔
چیرمین جوائیٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سمیت سروسز چیفس کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

 

ملک کی تاریخ کا ایک اہم باب بند ہوگیا

پاکستان کے سابق صدر اور پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل پرویز مشرف کی 5 فروری 2023 کو وفات سے ملکی تاریخ کا ایک اہم باب بند ہوگیا۔ بحیثیت پاکستان کے سربراہ انہوں نے متعدد فیصلے ایسے کیے جو غیرمعمولی نوعیت کے تھے کچھ پر عوام نے انہیں سراہا لیکن کچھ اقدامات ایسے بھی رہے جن پر آج تک کڑی تنقید ہوتی ہے۔ انہیں بیک وقت مقبول ترین اور متنازع ترین کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا لیکن اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ وہ پاکستان کی تاریخ کے اہم ترین کرداروں میں سے ایک رہے اور انہیں مثبت و منفی دونوں انداز میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

جنرل پرویز مشرف نے ْسب سے پہلے پاکستانْ کا  کا نعرہ متعارف کرایا اور کارگل جنگ سے لےکر نواز حکومت کا تختہ الٹنے تک اور خود کو باوردی صدر بنوانے اپنی وردی کو اپنی کھال بتانے اور پھر عوامی دباؤ پر بالآخر اسے اتارنے اور پھر ملک سے باہر جانے تک اپنی ہنگامہ خیزیوں کے باعث ہمیشہ خبروں کی سرخیوں اور عوام کے تذکروں میں براجمان رہے۔

ان کی وفات کا دن یعنی 5 فروری کی پاکستان کی نظر میں ایک علیحدہ اہمیت بھی ہے۔ اس روز پاکستانی اپنے کشمیری بھائی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر یوم کشمیر مناتے ہیں۔ اس لحاظ سے ہر یوم کشمیر ملک کے اس اہم شخصیت کی بھی یاد دلاتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فلپائن اور انڈونیشیا میں 7.4 شدت زلزلے کے بعد سونامی کا خطرہ ٹل گیا

امریکی صدر ٹرمپ کا جنگیں ختم کرانے کا دعویٰ7، کتنی حقیقت، کتنا فسانہ؟

نوبیل امن انعام 2025 آج، غزہ ڈیل میں تاخیر ٹرمپ کے لیے نقصان کا باعث بن گئی

اقوامِ متحدہ کا غزہ کے لیے 60 روزہ ہنگامی امدادی منصوبہ تیار

محمود عباس کا اسرائیلی امن کارکنوں سے ملاقات میں امن کی بحالی پر زور، فلسطینی ریاست کے قیام کا اعادہ

ویڈیو

 ’حاضر سکھر‘: ذیشان بلوچ خاموش خدمت کی نمایاں پہچان

ذہنی مرض کو توہمات یا پاگل پن سے جوڑنا اپنے پیاروں کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے، ڈاکٹر مودت رانا

اسلام آباد خوش منظر یا بد صورتی کا شکار شہر؟

کالم / تجزیہ

پاک سعودی عرب معاہدہ: طاقت کے توازن کی نئی تعبیر

پیاس کی کہانی

پاک سعودی تعلقات اور تاریخی پس منظر