صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ برس مویشی منڈیوں کے قیام پر 1 ارب 10 کروڑ روپے خرچ کیے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے 10 دن کے لیے لاہور میں قائم کی گئی منڈیوں پر یہ رقم خرچ کی تھی۔ نگران پنجاب حکومت نے شہر میں مویشی منڈیاں لگانے پر حکومتی خزانے سے ایک روپیہ بھی خرچ نا کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر میٹرو پولیٹن کارپوریشن لاہور سید علی عباس بخاری کے مطابق رواں برس مویشی منڈیوں میں بیوپاریوں اور خریداروں سے بھی کوئی پیسہ وصول نہیں کیا جائے گا، حکومت تمام منڈیوں میں پارکنگ، پینے کے صاف پانی اور لائٹنگ سمیت دیگر سہولیات مفت فراہم کرے گی۔
سید علی عباس بخاری نے کہا کہ منڈیوں میں دی جانے والی سہولیات کے اخراجات مخیر افراد بطور عطیہ ادا کریں گے، نگران پنجاب حکومت نے میٹرو پولٹین کارپوریشن کے منصوبے کی پذیرائی کرتے ہوئے اس کی منظوری دیدی ہے۔
لاہور بھر میں مویشی منڈیاں 18 جون سے فعال ہو جائیں گی، مویشی منڈیوں سے متعلق شکایات کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پولیس اور ایم سی ایل سمیت متعلقہ محکموں کا عملہ 24 گھنٹے تعینات رہے گا۔