روس میں یوکرین جنگ کے خلاف بولنے والے 20 ہزار سے زائد لوگ گرفتار ہوچکے ہیں

اتوار 18 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روسیوں کو یوکرین جنگ پر تنقید کرنا مہنگا پڑ گیا، اب تک 20 ہزار سے زائد روسی شہریوں کو یوکرین حملے کے خلاف بولنے پر گرفتار کیا جا چکا ہے، ہزاروں گرفتار روسیوں میں چند ایسے بھی ہیں جن کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق روس نے یوکرین جنگ کے خلاف بولنے والے اپنے ہی شہریوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے، ہزاروں گرفتار افراد میں سے ایک 51 سالہ موسیقار اور ماہر ماحولیات الیگزینڈر بختین بھی ہے جو ایک سال سے حراست میں ہے۔

رپورٹ کے مطابق بختین کا شمار یوکرین جنگ پر صدر پیوٹن کے بڑے ناقدین میں ہوتا ہے، بختین کو جب کورٹ میں پیش کیا گیا تو اس کی 79 سالہ بوڑھی والدہ کی بیٹے سے ملاقات ہوئی۔

بختین کی والدہ نے بتایا کہ میرا بیٹا ماحولیات کا ماہر ہے، اس نے آج تک ایک مکھی کو بھی نقصان نہیں پہنچایا لیکن حکام نے اسے 10 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔

ایک سال کی حراست کے دوران بختین کی ماں کو صرف 2 بار بیٹے سے ملنے کی اجازت دی گئی، جبکہ بختین کو 10 سال کے لیے قید کیا گیا ہے۔

بختین نے مارچ اور اپریل 2022 کے دوران چند ایسی پوسٹس کی تھیں جن میں یوکرین جنگ میں مرنے والے شہریوں کی موت کا ذمہ دار ولادی میر پیوٹن کو ٹھہرایا گیا تھا۔

بختین کی ماں نے میڈیا کو بتایا کہ میرے بیٹے کو ایک سال پہلے گھر سے اٹھایا گیا اور اس دوران صرف 2 بار ملاقات کرائی گئی۔

بختین کی ماں نے عدالت میں دیے گئے اپنے بیان میں کہا’ میرے بیٹے کا قصور یہ ہے کہ وہ جنگ کے خلاف ہے، اگر اس کا جنگ کے خلاف ہونا ہی اس کا قصور ہے تو میں بھی قصور وار ہوں، مجھے بھی گرفتار کر لیا جائے‘۔

جس پر عدالت نے سماعت 2 دن کے لیے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ یوکرین جنگ پر تنقید کرنے والے گرفتار روسی شہریوں کی تعداد 20 ہزار سے زائد ہوچکی ہے، ان پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے روس اور یوکرین تنازع کے حوالے سے غلط معلومات پھیلائیں۔

بختین کے علاوہ 75 سالہ ایروناٹیکل انجنیئر اناطولی روشن کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، اناطولی پر بھی یہی الزام عائد ہے کہ اس نے روسی فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اناطولی نے یوکرین جنگ کے خلاف پلے کارڈ اٹھا کر کئی روز تک ماسکو کے ایک ہال میں احتجاج میں کیا تھا، اس کے پلے کارڈ پر لکھا تھا کہ اگر روسی لوگ گلیوں میں نکلنے سے  نہ ڈرتے  تو آج یہ جنگ نہ ہو رہی ہوتی، اس لیے ہم خود ہی اس واقعے کے ذمہ دار ہیں۔

گرفتاری کے وقت اناطولی نے اپنی بیوی کو بتایا کہ میں تمام روسیوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ سارے روسی بزدل نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp