ذہنی، جسمانی یا اعصابی بے چینی اور دباؤ کے شکار لوگ ورزش کی عادت اپنائیں، ماہرین

اتوار 18 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ انسان ذہنی، جسمانی یا اعصابی طور پر کسی بھی قسم کے دباؤ یا بے چینی کا شکار ہو یا کوئی پریشانی لاحق ہو تو اسے ورزش کرنی چاہیے، ورزش کرنے سے ذہنی دباؤ دور ہوتا ہے اور پریشانی سے نمٹنے کے لیے مثبت سوچیں اور نئے طریقے سمجھ میں آنا شروع ہو جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق آپ کسی پریشانی یا ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں تو سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے لیکن جب آپ ورزش کرتے ہیں یا مراقبہ کرتے ہیں تو فوری ذہنی دباؤ دور ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ دماغ میں موجود نیورانز کو متاثر کرنا شروع کردیتا ہے جس سے یاداشت کمزور ہو جاتی ہے اور شریانے سکڑنا شروع ہو جاتی ہیں۔

ایک مطالعے کے مطابق جب انسان ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا ہے تو سب سے پہلے جسمانی تھکن کا شکار ہوتا ہے اور زیادہ سے زیادہ آرام کرنے اور سونے کی کوشش کرتا ہے جو ذہنی تھکن کا باعث بن جاتا ہے۔

ایسی صورت میں انسان کو ورزش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جب جسمانی تھکن محسوس ہو تو پٹھوں کو آرام دینے کے لیے پٹھوں کو کھینچنے کے لیے ورزش کرنی چاہیے۔

اسی طرح اگر جسمانی تھکن بڑھ جائے اور ذہنی تھکن شروع ہو جائے تو مراقبہ یا یوگا کرنا چاہیے۔

چائنیز ماہرین صحت کے مطابق روزانہ مراقبہ کرنے سے انسان کی جسمانی اور ذہنی تندرستی میں اضافہ ہوتا ہے یہاں تک کے جسم کے اندر موجود ایسے جراثیموں کا بھی خاتمہ ہو جاتا ہے جو انسان کو سست بناتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے موبائل فون کو بہتر استعمال کرنے کے لیے دن میں ایک بار چارج ضرور کیا جاتا ہے اسی طرح انسانی جسم کو بھی اس وقت ایسے ہی چارجنگ کی ضرورت ہوتی ہے جب وہ تھکن کا شکار ہو جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق انسان کی زندگی میں اسکرین دیکھنا لازم و ملزوم ہو چکا ہے، زیادہ وقت اسکرین کے آگے گزارنے والے افراد کو ہفتے میں ایک بار اسکرین فری ڈے کے طور پر رکھنا چاہیے تاکہ انسانی حسوں کو آرام مل سکے اور تھکن سے بچ سکیں۔

موبائل کا زیادہ استعمال بھی انسان کو بے چینی اور ذہنی دباؤ کا شکار کرتا ہے اسی لیے کم از کم ہفتے میں ایک بار میوزیم جائیں، ٹریکنگ یا ہائیکنگ کریں اور نئے لوگوں سے ملیں جس کے باعث ذہنی دباؤ اور بے چینی دور کی جا سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ہر کام کے لیے ہاں کہنے والے شخص کے جزبات نہیں ہوتے ایسے انسان کو کچھ کاموں کے لیے نا کہنے کی عادت اپنانی چاہیے جس سے اسکے جزبات کو تقویت ملے گی اور ذہنی دباؤ سے بچ سکے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کو ایسے لوگوں سے ملنے سے گریز کرنا چاہیے جو آپ کی اینرجی کو ضائع کرتے ہوں جن کو آپ پر اعتماد نہ ہو، ایسے لوگ آپ کو سماجی طور پر کمزور کر لیتے ہیں اور آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

ماہرین صحت نے انسان کی ذہنی، جسمانی تندرستی کے لیے ورزش کو لازم و ملوزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ذہنی و جسمانی تھکن کے دوران ہار مان جانے سے ورزش کرنا بے چینی اور پریشانی کا بہترین حل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp