قائد حزب اختلاف سندھ و پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہےکہ 15 جون کو میئر، ڈپٹی میئر کراچی کے انتخابات میں جو ہوا اچھا نہیں ہوا، ہمارے کچھ ممبران آ نہیں سکے یا انہیں آنے نہیں دیا گیا یہ ایک سوالیہ نشان ہے؟
اپنے ویڈیو بیان میں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سب کو حق ملنا چاہیے کہ وہ نہ آنے کی وجوہات بتائیں، ہماری انصاف کی پارٹی ہے انصاف پر یقین رکھتے ہیں۔ گزشتہ روز ایک 11 رکنی کمیٹی قائم کی ہے، اور اپنے چیئرمین اور ممبران کو شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں، اور انہیں جواب کے لیے 3 دن کا وقت دیا گیا ہے کہ وہ کیوں نہیں آسکے انہیں جواب دینا ہوگا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا آپ لوگوں کو پورا حق دیا جا رہا ہے اگر مطمئن نہ کر سکے تو کارروائی ہوگی اور اگر جواب نہیں آیا تو آئین اور قانون کے مطابق ڈی سیٹ بھی کیا جائے گا۔ جنہیں ہم نے سپورٹ کیا تھا وہ 192 ووٹ کے باوجود ہار گئے۔ ان لوگوں کی پارٹی میں جگہ نہیں جنہوں نے ان مشکل حالات میں بھی سودا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کراچی کے صدر اکرم چیمہ اس وقت جیل میں ہیں، تمام لوگ اپنے جوابات ہمارے پارلیمانی لیڈر مبشر حسن کے ذریعے بھجوا دیں، جو بھی پوزیشن ہو آئین قانون کے مطابق ایکشن لیں گے، اگر جس نے جان بوجھ کر پارٹی سے بے وفائی کی ہے اسے پارٹی سے بھی نکال دیا جائے گا۔