یونان کشتی حادثہ: وزیراعظم نے کوئی بیان جاری نہیں کیا، حماد اظہر شدید تنقید کی زد میں

اتوار 18 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان میں حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 310 پاکستانی سوار تھے جن میں سے صرف 12 بچ سکے، یونانی حکومت نے ریسکیو آپریشن بند کرکے تمام لاپتا افراد کو مردہ قرار دے دیا ہے۔

حادثے کا شکار ہونے والے پاکستانیوں میں 135 کا تعلق آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے۔ یونانی حکومت کی طرف سے ریسکیو آپریشن 4 روز تک جاری رہا جس میں کسی بھی تارکین وطن کو آخری 2 دونوں میں ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔ اس حوالے سے دنیا بھر میں افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے اور واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔

افسوسناک واقعہ پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا سانحہ پیش آیا، لیکن مسلط وزیراعظم نے اب تک اس پر کوئی بیان بھی نہیں دیا۔ پی ڈی ایم حکومت کے نزدیک عام پاکستانی کی کوئی حیثیت نہیں، اس سے ان کا جمہوری حق، انسانی حقوق، معاشی مستقبل اور تمام امیدیں چھین لیں صرف اس لیے کے خود اقتدار سے چمٹے رہیں۔

جبکہ اس واقعہ پر وزیراعظم میاں شہباز شریف حماد اظہر کی ٹوئیٹ سے 22 گھنٹے قبل نہ صرف افسوس کا اظہار کر چکے تھے بلکہ اس واقعے کی انکوائری کا حکم بھی دے چکے تھے۔

حماد اظہر کے ٹوئیٹ کو سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لے لیا ہے اور حماد اظہر کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایک صارف نے ٹوئیٹ میں لکھا کہ بیان بھی دیا جا چکا ہے اور متعلقہ محکمے لاشوں اور زخمیوں کی شناخت اور واپسی کے لیے متحرک بھی ہیں۔ لیلیٰ صبا نامی ٹوئٹر صارف نے حماد اظہر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’فیک نیوز پہ پراپیگنڈا کرنا پی ٹی آئی کی حکومت گرنے کا سب سے بڑا سبب تھا، اس واقعہ پر ایک دوسرے پر تنقید نہیں بنتی مگر اس واقعہ پر شہباز شریف 22 گھنٹے پہلے اظہارِ افسوس کرچکے ہیں۔ آپ کو جس نے بھی یہ ٹوئیٹ کرنے کا مشورہ دیا ہے وہ آپ کا دشمن ہے۔‘

مسعود شیخ نے شہباز شریف کی ٹوئیٹ کا لنک شیئر کیا اور لکھا کہ ارسطو کے بچے یہ پڑھ لے:

 

خیال رہے کہ کچھ روز پہلے بھی لیبیا میں کشتی ڈوبنے سے 17 پاکستانی اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp