سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن سے کوئی اختلافات نہیں۔ نواز شریف میرے قائد اور دوست بھی ہیں۔
لندن میں نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں برس اکتوبر یا نومبر میں انتخابات قانون کا تقاضا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے کوئی نئی پارٹی بنانے کا عندیہ نہیں دیا۔ ری امیجنگ پاکستان ڈائیلاگ کا پلیٹ فارم ہے اور ہر ایک کو ڈائیلاگ میں شامل ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ میں نے نواز شریف کو کہا تھا کہ آپ قیادت بدلیں گے تو میرے لیے پارٹی عہدہ رکھنا مشکل ہو گا اور اس وقت میں پارٹی کے کسی عہدے پر نہیں ہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ صوبائی اسمبلیاں ملک میں انتشار کے لیے توڑی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ قائد ن لیگ نواز شریف نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو لندن بلایا تھا جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
مریم نواز کے پارٹی کے چیف آرگنائزر بننے کے بعد یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ کوئی نئی پارٹی بنانے جا رہے ہیں مگر شاہد خاقان عباسی نے ہمیشہ اس کی تردید کی ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مل کر ایک غیر سیاسی پلیٹ فارم ’ری امیجننگ پاکستان‘ بنایا ہے جس سے پاکستان کے مسائل پر بات کی جاتی ہے اور سیاستدانوں کو اپنے مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے پر بھی زور دیا جاتا ہے مگر مسلم لیگ ن کی سینیئر قیادت کو شاہد خاقان عباسی کے اس اقدام پر تشویش ہے۔