اب بھی وقت ہے بات چیت کا آغاز کریں: عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ سے پھر اپیل

منگل 20 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پر اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے بات چیت کا آغاز کریں۔ اگر میرے بغیر ملک کو آگے لے جانے کا کوئی پلان ہے تو اس سے بھی آگاہ کیا جائے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگوں کی امید ختم ہو گئی ہے۔ 10 لاکھ پروفیشلنز ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے ہیں اور ابھی مزید جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جیل جانے کے لیے تیار ہوں مگر سن لیں کہ مجھے نااہل کرنے کے باوجود الیکشن تحریک انصاف ہی جیتے گی کیوں کہ لوگ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ایک قوم نظریے کے ساتھ کھڑی ہو جائے تو آپ اس کو ڈنڈے مار کر پیچھے نہیں ہٹا سکتے۔ پی ڈی ایم تو اس وقت الیکشن لڑنے کی پوزیشن میں ہی نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کے الیکشن کو کوئی نہیں کنٹرول کر سکتا مگر مجھے تو اپنے ملک کی فکر ہے کیوں کہ پاکستان تیزی سے نیچے کی طرف جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو ہم اوورسیز پاکستانیوں کے سر پر ہی کھڑا کریں گے لیکن جب شہباز شریف جیسے لوگ بیٹھے ہوں گے وہ سرمایہ کاری نہیں کریں گے۔ انویسٹمنٹ تب آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ اس وقت جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں انہوں نے مجھ سے این آر او لینے کی بہت کوشش کی اور میرے خلاف پروپیگنڈا مہم چلائی جاتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی 40 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہو چکی ہے اور لاکھوں لوگ بیروزگار ہو چکے ہیں۔ حالانکہ ہمارے دور میں یہ کہا جا رہا تھا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں ورکر ہی نہیں مل رہا۔ ہماری حکومت کے خاتمے کے بعد برآمدات کم ہو گئیں اور ڈالر نہیں آ رہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے اور ٹیکس کم ہوتا جا رہا ہے۔ لوگوں کی امید اس لیے جا رہی ہے کہ کسی کے پاس کوئی روڈ میپ ہی نہیں۔

آئی ایم ایف سے ڈیل نہ ہوئی تو پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل نہ ہوئی تو ہم ڈیفالٹ کر جائیں گے۔ اگر ایسا ہوا تو مہنگائی اور بے روزگاری مزید بڑھے گی۔

عمران خان نے کہا کہ میں طاقتور لوگوں سے پوچھتا ہوں آپ کو ملکی مسائل نظر نہیں آ رہے؟ پلان صرف ایک ہی ہے کہ عمران خان کا اقتدار میں آنے سے راستہ کیسے روکنا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت ساری ایجنسیوں اور اداروں کو اس کام پر لگایا ہوا ہے کہ تحریک انصاف کو کمزور کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خود یہ کہہ رہے ہیں کہ سانحہ 9 مئی کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں مگر بغیر تحقیق کہ تحریک انصاف کو دبایا جا رہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی معاف نہیں کیا جا رہا۔

عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ہمارے ٹکٹ ہولڈرز میں سے صرف 40 کے قریب چھوڑ کر گئے ہیں۔ مگر یہ بھی یاد رکھیں کہ جو بھی چھوڑ کر گیا اس کا سیاسی کیریئر ختم ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی یہ کر رہا ہے اسے سیاست کی کوئی سمجھ ہی نہیں ہے۔ ایسا کرنے سے نفرتیں بڑھ رہی ہیں۔ میرا سیکیورٹی چیف غائب ہے۔ سوشل میڈیا کے بچے مجھے ملنے آئے ان کو گرفتار کر لیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp