پاکستان میں بھی مقبول بھارتی کامیڈی شو ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے تاریک پہلو

بدھ 21 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کے علاوہ پاکستان میں بھی مقبولیت رکھنے والے ’سب ٹی وی‘ کے طویل سیریل ’تارک مہتا کا الٹا چشمہ‘ کے سیٹ پر پروڈیوسر و چند دیگر سرکردہ افراد کی جانب سے شو کے اداکاروں کے خلاف مبینہ انسانیت سوز سلوک کے حوالے سے انکشافات ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے گزشتہ کئی روز سے بھارتی میڈیا میں کچھ اداکاروں کے بیانات شائع ہو رہے تھے جن میں انہوں نے ٹی وی شو کے سرکردہ افراد کے اداکاروں سے مبینہ برے سلوک کے دعوے کیے تھے۔

تاہم سب سے سنگین معاملہ منگل کو دیکھا گیا جب ایک اداکارہ کی جانب سے سیریل کے پروڈیوسر اسیت مودی، ایگزیکٹو پروڈیوسر جتن بجاج اور آپریشنز ہیڈ سہیل رمانی کے خلاف عائد کردہ جنسی ہراسانی کے الزام کے بعد ممبئی کے پوائی پولیس اسٹیشن میں تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

 

بھارتی میڈیا کو متعلقہ پولیس افسر نے (منگل کی شام) بتایا کہ یہ اقدام ٹیلی سیریل کی ایک اداکارہ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے بعد کیا گیا ہے اور اس معاملے میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

تاہم تینوں ملزمان نے اپنے بیانات میں ان الزامات کی واضح طور پر تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا  کہ چوں کہ پروڈکشن ہاؤس نے مدعی اداکارہ کے ساتھ کام کا معاہدہ ختم کردیا تھا اس لیے وہ انتقامی کارروائی کر رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے وہ تمام زاویوں سے تفتیش کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل سیریل میں باوری کا کردار کرنے والی مونیکا بھدوریا نے میڈیا کو بتایا تھا کہ اس مقبول شو سے سب سے پہلے کنارہ کشی اختیار کرنے والی اداکارہ دیشا وکانی (عرف دیا جیٹھا لال) کو سیٹ پر برے سلوک کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران کئی اداکاروں نے کامیڈی شو تارک مہتا کا الٹا چشمہ چھوڑا اور ان میں سے کچھ نے شو سے نکلنے کی وجہ بد سلوکی، ہراساں کیا جانا یا ادائیگی کے مسائل بتایا تھا۔

دیشا وکانی نے سنہ 2017 میں اپنی پہلی زچگی کے لیے وقفہ لیا تھا جو آج تک ختم نہیں ہوسکا تاہم پروڈیوسر اسیت مودی نے بالآخر گزشتہ برس یہ اعلان کردیا تھا کہ دیشا اب شو میں واپس نہیں آئیں گی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ دیشا کے ساتھ سیٹس پرکس نوعیت کا برا سلوک ہوا، مونیکا نے میڈیا کو جواب دیا کہ’میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتی، لیکن کچھ تو ایسا برا لگا ہی ہوگا کہ بار بار فون کرنے اور اچھے پیسوں کی پشکش کے باوجود وہ واپس نہیں آرہیں۔

قبل ازیں مونیکا بھدوریا نے ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شو کے سیٹ پر اپنے دنوں کو ’جہنم‘ قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں رات اسپتال میں ہوتی تب بھی مجھے فون کرکے صبح سویرے شوٹنگ کے لیے بلا لیا جاتا۔

علاوہ ازیں حال ہی میں شو کی ایک اور اداکارہ جینیفر مستری بنسیوال (روشن ) نے بھی اداکاروں کے ساتھ ناروا سلوک کی شکایت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے گھنشیام نائیک کو کئی بار سیٹ پر روتے دیکھا تھا۔ یاد رہے کہ گھنشیام نائک عرف نٹو کاکا کینسر کے ساتھ ایک طویل جنگ کے بعد اکتوبر 2021 میں انتقال کر گئے تھے۔

جینیفر کا کہنا تھا کہ گھنشیام نائک کو اکثر سیٹ پر روتے ہوئے دیکھا جاتا تھا کیوں کہ انہیں شوٹنگ کے انتہائی سخت شیڈول کی وجہ سے ایک دن کی چھٹی بھی نہیں دی جاتی تھی۔

اداکارہ نے مزید بتایا تھا کہ نہ صرف انہیں بلکہ چائلڈ اداکاروں کو بھی رات رات بھر شوٹنگ کے لیے روکا جاتا تھا یہاں تک کے ایسا بھی ہوا کہ ان بچوں نے صبح 6 بجے تک شو کی شوٹنگ کی اور پھر صبح 7 بجے انہں اس لیے جانے دیا جاتا کہ انہیں اسکول جا کر امتحان دینا ہوتا تھا جس سے وہ بچے شدید ذہنی کوفت کا شکار تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp