قیلولہ یا دن کے وقت سونا ذہنی صحت کے لیےکیوں اچھا ہے؟

جمعرات 22 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیند لینا انسانی زندگی کا اہم حصہ ہے۔ نسبتا بہتر طرز زندگی رکھنے والا ماضی کا انسان رات کی نیند کے ساتھ دن کے قیلولے کو بھی اہمیت دیتا تھا۔

زندگی کی رفتار تیز ہوئی تو جہاں بہت سے دیگر اہم امور ہمارے معمول سے غائب ہوئے وہیں دن کی نیند بھی بھولی بسری یاد بنتی چلی گئی لیکن یہ سلسلہ مکمل ختم نہیں ہوا۔ اب بھی بہت سے لوگ دن کے وقت نیند لینے کی عادت رکھتے یا اس کی افادیت سے آگاہ ہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن کے محقیقین کے مطابق دن کی نیند کو معمول بنانا دماغ کے سائز اور صحت میں اضافہ کر کے اسے لمبے عرصے کے لیے کارآمد رکھتا ہے۔

محقیقین کے مطابق دن کو سونے والوں کا دماغ سائز میں بھی 15 کیوبک سینٹی میٹر بڑا ہوتا ہے۔ اس کے نتیجے میں عمر بڑھنے کی رفتار میں 3 سے 6 برس کی تاخیر ہوتی ہے۔

مسلمانوں کے ہاں قیلولہ کہے جانے والے اس عمل سے متعلق ماضی میں دماغی صحت کے ماہرین یہ بتا چکے ہیں کہ دن کو محدود نیند انسانی دماغ پر خوشگوار اثر ڈالتی ہے۔ جسم کو صحتمند اور تازگی بخش احساس دیتی ہے۔

ڈاکٹر وکٹوریہ گارفیلڈ کی حالیہ تحقیق میں یہ بھی یہ واضح ہوا ہے کہ دن میں 30 منٹ یا اس سے کچھ کم کی نیند ہر ایک کو اس سے کچھ فائدے دے سکتی ہے۔

دماغ کی مسلسل ایکٹیویٹی میں بریک آنے سے کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ عام طور پر جسمانی یا ذہنی مشقت کرتے چلے جانا آہستہ آہستہ تھکن طاری کر کے ہمارے کاموں کے معیار کو متاثر کرتا ہے لیکن دن کی نیند سے دماغ تازہ دم ہو کر مزید بہتر کارکردگی دکھاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ایسا کرنے سے آپ کی میموری بہتر ہوتی ہے اور پڑھائی یا کام کو سمجھنے اور مشکل مسائل حل کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

ڈاکٹر وکٹوریہ گارفیلڈ کے مطابق دن کو سونے کی عادت اپنانا وزن کم کرنے یا ورزش جیسی مشکل عادات اپنانے سے نسبتا آسان ہے۔

ماہرین کے مطابق دن کی نیند کے نتیجے میں کاموں  میں دلچسپی لینے کی صلاحیت بڑھتی ہے اور نئے خیالات اور تصورات نشوونما پاتے ہیں۔ درمیانی یا بڑی عمر کے افراد کے لیے دن کے وقت کی نیند جسمانی اور ذہنی کارکردگی میں یقینی اضافے کا باعث ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق دن کی نیند کا دورانیہ مختصر ہونا ہی مفید ہے۔ اگر اسے بہت زیادہ وقت کے لیے کیا جائے تو بجائے جسم و ذہن کی تروتازہ کرنے کے یہ اسے بوجھل بنانے کا باعث بن سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp