موسمی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کے لیے پالیسی مرتب کرنا ہو گی، شہباز شریف

جمعرات 22 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کے لیے انصاف، شفافیت اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے پالیسی مرتب کرنا ہو گی، اگر آج عملی اقدامات نہ کئے گئے تو آنے والا وقت خطرناک ہو گا۔

سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اربوں ڈالر درکار ہیں

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اربوں ڈالر درکار ہیں، سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہم نے کروڑوں ڈالر خرچ کیے جس سے ملکی معیشت کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستانی قوم نے سیلاب جیسی قدرتی آفات کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نئے عالمی مالیاتی معاہدہ کے سربراہی اجلاس کے موقع پر چوتھی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بروقت مدد پر دنیا کے شکر گزار ہیں

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب سے متاثر ہوا، اس سے ہمارا زندگی گزارنے کا انداز متاثر ہوا، 3 کروڑ 3 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے، کئی ملین ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں، بچوں سمیت 1700 افراد جاں بحق ہوئے، پانچ لاکھ مویشی بہہ گئے، 20 لاکھ گھروں کو جزوی یا مکمل طور پر نقصان پہنچا، اتنے بڑے پیمانے پر نقصان ہونے کے باوجود تمام فریقوں نے جامع حکمت عملی اختیار کی،ہمیں ملک بھر میں بڑے پیمانے پر بحالی کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے، ہم بروقت مدد پر دنیا بالخصوص دوست ممالک کے شکرگزار ہیں تاہم ہم نے اپنے وسائل سے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کی جب کہ مزید وسائل کے لیے عالمی سطح پر بھی رابطے کیے۔

شہروں کے شہر ملیامیٹ ہو گئے

وزیر اعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث شہروں کے شہر ملیامیٹ ہو گئے، دور دراز علاقوں میں خوراک، صحت اور تعلیم کی سہولیات کی فراہمی بہت مشکل چیلنج تھا، بعض ممالک کی حفاظت کے لیے بھاری رقوم خرچ کی جاتی ہیں لیکن ہزاروں زندگیوں کو بچانے کے لیے بھاری قیمت ادا کرکے قرضہ لینا پڑتا ہے، ہمارے لوگ بہادر ہیں، انہوں نے ماضی میں بھی بڑے چیلنجز کا سامنا کیا ہے اور موجودہ چیلنجز سے بہادری سے نکلیں گے، ہمارے جنوبی علاقے مسائل کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیرس میں بہت مفید ملاقاتیں ہوئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کے لیے انصاف، شفافیت اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے پالیسی مرتب کرنا ہو گی، اگر آج عملی اقدامات نہ کئے گئے تو آنے والا وقت خطرناک ہو گا۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات

قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر اعظم پاکستان کوپروگرام سے متعلق عالمی مالیاتی فنڈ کے جائزہ لینے کے عمل کے حوالے سے اپنے ادارے کے نکتہ نظر سے آگاہ کر دیا ہے۔

 وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم جو اس وقت پیرس میں ’نیوگلوبل فائنانسنگ پیکٹ ‘کے سربراہ اجلاس میں شرکت کےلیے فرانس کے دورہ پر ہیں، نے عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات میں پاکستان اور ’آئی ایم ایف‘ کے مابین جاری پروگرامز اورتعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی ایم ڈی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 27مئی 2023کوٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کا بھی حوالہ دیا اور انہیں پاکستان کی معاشی صورتحال کے بارے میں تفصیلی آگاہ کیا۔

فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم نے معاشی ترقی اوراستحکام کے لیے حکومتی اقدامات کا مختصر حوالہ بھی پیش کیا۔ انہو ں نے کہا کہ ایکسٹینڈڈفنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف ) کے تحت 9 ویں جائزے کے لیے تمام پیشگی اقدامات مکمل کیے جاچکے ہیں اور پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ طے ہونے والی اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

وزیراعظم نے ملاقات میں اس توقع کا اظہارکیا کہ ’آئی ایم ایف‘ کے ای ایف ایف کے تحت مختص فنڈز جلد از جلد جاری کردیے جائیں گے، اس سے پاکستان میں معاشی استحکام اورعوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں کو تقویت ملے گی۔

عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف )کی منیجنگ ڈائریکٹر نے وزیراعظم کوپاکستان سے متعلق جائزہ لینے کے جاری عمل کے حوالے سے عالمی ادارے کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف سے ملاقات سے آئی ایم ایف سے بات چیت کا بہترین موقع میسرآیا۔ملاقات میں وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان، وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب، وزیرمملکت برائے خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اورفرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخاراحمد بھی موجود تھے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے وزیر اعظم کی ملاقات

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ پاکستان کے عوام آپ کو اپنا محسن سمجھتے ہیں، سیلاب کے موقع پر آپ کی مدد بھول نہیں سکتے، موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان میں ہونے والی تباہی کے آپ عینی شاہد ہیں۔

وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے اقدامات کے بارے میں سیکرٹری جنرل کو آگاہ کیا اور کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور ان کی دوبارہ آباد کاری ہماری اولین ترجیح ہے ، کوپ 27 میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کو ترقی پذیر ممالک کی مالیاتی مدد کے لئے بروئے کار لایاجائے، موسمیاتی انصاف کے ساتھ ترقی پذیر ممالک کے ساتھ عالمی مالیاتی وسائل کی تقسیم میں بھی منصفانہ رویہ درکار ہے۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں بتایا گیاہے کہ دونوں قائدین کی ملاقات نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق عالمی سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی ۔ وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور نیک تمنائوں کا اظہار کیا ۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے وزیراعظم کا جوابی خیرسگالی کے پرجوش جذبات سے خیرمقدم کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp