پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئے روز سوشل میڈیا کی زینت بنتے رہتے ہیں ، کبھی ڈالر کے وار تو کبھی ڈوبتی معیشت تو کبھی آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنتے رہتے ہیں۔ آج بھی اسحاق ڈار ایک بار پھر سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں۔ پاکستانی ٹائم لائنز پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ایک صحافی آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے سوال پوچھتا ہے جس پر پر برہم ہو کر وہ اس کا موبائل پکڑ لیتے ہیں۔ ویڈیو میں مزید دیکھا جا سکتا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے سیکیورٹی گارڈز مبینہ طور پر صحافی کو تھپڑ بھی مار دیتے ہیں۔
یہ واقعہ جمعرات کو پارلیمنٹ کے باہر پیش آیا جب صحافی اسحاق ڈار سے پوچھتے ہیں کہ ’آئی ایم ایف معاہدے میں ناکامی کیوں ہو رہی ہے؟‘ جس کے جواب میں برہم ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ کیونکہ آپ جیسے لوگ سسٹم میں ہیں۔ اسحاق ڈار کے جواب پر صحافی نے کہا ’ہم تو صرف سوال کرتے ہیں‘ جس پر اسحاق ڈار موبائل پکڑتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’کیا چاہتے ہو یار، کوئی خدا کا خوف کرو۔‘
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے اسحاق ڈار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، ویڈیو ٹویت کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا اسحاق ڈار کو برطرف کیا جائے۔ان جیسے سیاست دانوں کو سمجھنا چاہیے کہ وہ ’’عوامی خدمتگار‘‘ ہیں۔اور ٹیکس کے پیسوں سے ان کو تنخواہ دی جاتی ہے۔
Ishaq Dar should be fired
Politicians like him need to understand they are “PUBLIC SERVANTS”
And paid out of tax payer’s money pic.twitter.com/LuTPcffZvM
— Q (@onelastdance01) June 22, 2023
ویڈیو میں موجود صحافی شاہد قریشی نے اس واقعے کے بعد ایک ویڈیو شئیر کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسسحاق ڈار نے سوال پوچھنے پر مجھ پر حملہ کیا، تھپڑ مارا اور اپنے گارڈز سے کہا اس کو سبق سکھاؤ
اسحق ڈار نے مجھے تھپڑ مارا اور اپنے گارڈز سے کہا اس کو سبق سکھاؤ
جرنلسٹ شاہد قریشی https://t.co/vVTNt4jlIz pic.twitter.com/PMxsWhi024— Tanveer Awan (@hTanveerAwan) June 22, 2023
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے واقعے کی شدید مذمت کی اور وزیر اعظم پاکستان سے اسحاق ڈار کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ، ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اسحاق ڈار کنفیوز ہوگئے تھے کیونکہ انہیں لگا کہ ان سےWWE کے بارے میں پوچھا جا رہا ہےIMF کے بارے میں نہیں۔
Ishaq Dar got confused as he thought he was being asked about #WWE not #IMF. He got the initials mixed up… https://t.co/pNGAi3pbb4
— Usman Syed (@usmansm) June 22, 2023
اسی واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی سمیع ابراہیم نے لکھا صحافی شاہد قریشی کو تھپڑ مار کے اسحاق ڈار نے کوی عزت نہیں کمائی۔۔ لیکن اب اصل امتحان صحافتی یونینز کا ہے کہ وہ اب اس ایشو کو کس طرح ہینڈ ل کرتی ییں
صحافی شاید قریشی کو تھپڑ مار کے اسحاق ڈار نے کوی عزت نہیں کمائی۔۔ لیکن اب اصل امتحان صحافتی یونینز کا ھے کہ وہ اب اس اشو کو کسطرح ھینڈ ل کرتی ھیں
— Sami Abraham (@samiabrahim) June 22, 2023
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئی ایم ایف کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات پر اپنی برہمی کا اظہار کر چکے ہیں جن پر صارفین نے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔