پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین کے الیکشن رکوانے کی درخواست لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کےلیے مقرر ہو گئی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ساجد محمود سیٹھی 26 جون کو شیخ اقبال کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں پی سی بی اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے الیکشن 27 جون کو ہونے ہیں مگر انتخابات کرانے کے لیے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل پی سی بی کے آئین کے خلاف ہے اس لیے عدالت چیئرمین کا الیکشن روکنے کا حکم دے۔
نئے بورڈ آف گورنرز میں ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے نامزد
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کے الیکشن کمشنر نے نجم سیٹھی کا تجویز کردہ پی سی بی کا بورڈ آف گورنرز مسترد کرتے ہوئے نیا بورڈ آف گورنرز تشکیل دے دیا تھا جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کا انتخاب 27 جون کو ہونا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کو بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) کی وزارت سے 20 جون کو خط اور نوٹیفکیشن موصول ہوا، جس میں کہا گیا ہے کہ مدت پوری ہونے پر پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی تحلیل ہو جاتی ہے اس لیے کمیٹی کام کرنا فوری بند کر دے ۔
اسی مناسبت سے پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے الیکشن کمشنر احمد شہزاد فاروق رانا، جو پی سی بی کے قائم مقام چیئرمین بھی ہیں نے پی سی بی کے آئین 2014 کے پیرا 10 کے مطابق پی سی بی بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا۔
نئے تشکیل دیے گئے بورڈ آف گورنرز میں محمد ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے کو نامزد کیا گیا ہے۔
نئے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق چیئرمین پی سی بی کا انتخاب 27 جون بروز منگل کو پی سی بی ہیڈ کوارٹر لاہور میں ہونا ہے۔
شہزاد رانا کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی ) کے چیئرمین کا انتخاب منصفانہ اور شفاف طریقے سے منعقد کیا جائے گا جب کہ مناسب طریقہ کار کو اپناتے ہوئے، تمام قانونی ضابطوں کو پورا کیا جائے گا۔
یہ بھی واضح رہے کہ ذکا اشرف اور مصطفیٰ رمدے پہلے ہی گورننگ بورڈ کے لیے نامزد ہیں، دونوں کا نام وزیراعظم شہباز شریف نے تجویز کیا۔