برازیل کے شہرت یافتہ فٹبالر نیمار کو اپنے گھر کے اندر مصنوعی جھیل اور ساحل بنانے پر محکمہ ماحولیات کی جانب سے دوسری مرتبہ بھاری جرمانہ عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
برازیلی محکمہ ماحولیات اس سے قبل نیمار کو ریوڈی جنیرو میں اپنے مکان کے اندر اس نوعیت کے پرآسائش اضافے پر10 لاکھ ڈالرز تک جرمانہ بھی عائد کرچکا ہے۔ مصنوعی جھیل اور ساحل کی تیاری کا تعمیراتی کام دوبارہ شروع کرنے پرمحکمہ ماحولیات نے ایک بار پھر مداخلت کرتے ہوئے ہفتے کے روز تعمیرکا کام روک دیا ہے اور خدشہ ہے کہ فٹبالر کو اپنے اس شوق کی مہنگی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
برازیل کے محکمہ ماحولیات کے مطابق ریوڈی جنیرو کے کوسٹل ٹاؤن میں نیمار کے گھر کی تعمیر کے دوران کئی مرتبہ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزیاں کی جاچکی ہیں، جس کے باعث نہ صرف وہاں تعمیراتی کام رکوایا گیا ہے بلکہ فٹبالر پر ایک ملین ڈالر تک جرمانہ بھی عائد کیا جا چکا ہے۔
حکام کے مطابق جب وہ تعمیراتی کام رکوانے گئے تو نیمار کے والد نیمار ڈی سلوا سانتوس نے رکاوٹ ڈالنے کے ساتھ بدتمیزی بھی کی، جس پر انہیں حراست میں لینے کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ ماحولیات کے حکام نے جگہ کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور کسی بھی قسم کی سرگرمی پر پابندی لگا رکھی تھی، اس کے باوجود نیماروہاں پر مختلف سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق نیمار کے اس اقدام پر دوبارہ کارروائی کی جائے گی اورپہلے سے لگائے گئے جرمانے میں مزید اضافہ کیا جائے گا، تحقیقات کے بعد اگلے ہفتے رپورٹ مکمل کرتے ہوئے نئے جرمانے کی مالیت کا بھی تعین کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیمار نے بغیر اجازت دریا کے پانی کا رخ موڑ کر مصنوعی جھیل تیار کروائی، سمندر کی ریت کا ذخیرہ بھی اکٹھا کیا جبکہ ان تمام الزامات کے حوالے سے نیمار کا ابھی تک کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔