سابق وزیراعظم پاکستان و قائد ن لیگ نواز شریف کی وطن واپسی کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لیے قانونی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اس قانونی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں جبکہ عطا اللہ تارڑ اور عرفان قادر بھی اس کا حصہ ہوں گے۔
اس کے علاوہ سابق وزیراعظم نواز شریف پر قائم مختلف کیسز میں ریلیف حاصل کرنے کے لیے امجد پرویز اور دیگر وکلا عدالتوں میں پیروی کریں گے۔
مزید پڑھیں
قانونی ٹیم نواز شریف کی وطن واپسی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو جلد از جلد دور کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے گی۔
دوسری جانب سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی کسی بھی رکن کی نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کا بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے جس کا فائدہ نواز شریف اور جہانگیر ترین کو پہنچنے کا امکان ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت دبئی میں موجود ہیں جہاں ان کی اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔
نواز شریف دبئی سے ابو ظہبی اور پھر سعودی عرب جائیں گے۔ دبئی میں قیام کے موقع پر حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم کو خصوصی پروٹوکول دیا جا رہا ہے۔
اِدھر پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے اتوار کو میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ مسلم لیگ ن ایک بار پھر نواز شریف کو وزیراعظم دیکھنا چاہتی ہے۔
اِس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ نواز شریف ایک بار پھر پاکستان آ کر الیکشن لڑیں اور وزیراعظم بن کرملک کی باگ ڈور سنھبالیں۔
ماضی میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی جانب سے وقتاً فوقتاً نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخیں دی جاتی رہی ہیں لیکن اب حالات اس طرف اشارہ کر رہے ہیں کہ نواز شریف کسی بھی وقت اپنی واپسی کی تاریخ کا اعلان کر دیں گے۔