عراق میں جڑی بوٹیوں کے ذریعے علاج کیوں مقبول ہو رہا ہے؟

پیر 26 جون 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عراق میں صحت کی دیکھ بھال کا نظام جو کبھی مشرق وسطیٰ کے بہترین نظاموں میں سے ایک تھا، تنازعات، بین الاقوامی پابندیوں، 2003 میں عراق پر امریکی  حملے اور بدعنوانی کی وجہ سے اب تباہ ہو چکا ہے۔

اگرچہ  یہاں سرکاری طبی خدمات مفت ہیں، لیکن ادویات، آلات اور مناسب خدمات کی کمی کا مطلب ہے کہ شہریوں کو اکثر مہنگے اور نجی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

عراق میں ایک مریضہ ام محمد کو جلد کی بیماری لاحق ہوئی تو پہلے اس نے ایک فارماسسٹ سے رابطہ کیا۔ فارماسسٹ نے ام محمد کو بتایا کہ اس کی بیماری کے علاج کے لیے اس کے نسخے پر تقریباً 611 ڈالر لاگت آئے گی، ام محمد اتنا مہنگا علاج برداشت نہیں کر سکتی تھیں تو انہوں نے سستے قدرتی علاج کی طرف رجوع کیا جیسا کہ ان کے بعض دیگر رشتہ داروں نے کیا تھا۔ سستے علاج کی تلاش ام محمد کو ایک ہومیو پیتھک کلینک لے گئی جہاں اُن کا فارماسسٹ کے بتائے گئے علاج کے خرچے کی نسبت 8 گنا سستا علاج ہو گیا۔

ام محمد لوگوں کو ایلوپیتھک علاج کے بجائے ہومیو پیتھک علاج کی جانب رجوع کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’اس وقت فارماسسٹ  کا علاج ایک تباہی ہے، غریب لوگ مہنگائی کی وجہ سے جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے لگے ہیں، بھلا کون فارماسسٹ کی اس قدر مہنگی ادویات خرید سکتا ہے‘۔‘

ایک ہومیو پیتھک کلینک کے مالک اور فارماکولوجی کے پروفیسر ابراہیم الجبوری کے مطابق وہ صحت کے مختلف مسائل مثلا جلد کی بیماریاں، آنتوں کی تکلیف، بڑی آنت میں انفیکشن یا بالوں کا گرنا جیسے امراض میں مبتلا لوگوں سے رابطہ کرتے ہیں۔ اگرچہ بعض عراقی بغیر اعتماد  کے متبادل علاج کا انتخاب کرتے ہیں، کیونکہ وہ جدید ادویات کی قیمت برداشت نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیں

عراق کی وزرات صحت سے منسلک ایک ادارے کے سربراہ ڈاکٹر حیدر صباح کا کہنا ہے کہ ’ملک جس بری معاشی صورتحال سے گزر رہا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کے لیے دوائیوں کی قیمت برداشت کرنا مشکل ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کی آمدنی محدود ہے۔‘

ڈاکٹر حیدر صباح کے مطابق حالیہ برسوں میں انہوں نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں مزید جڑی بوٹیوں کے مراکز دیکھے ہیں۔ اس حوالے سے اگر ڈیٹا بیس کو دیکھا جائے تو عراق میں اب ایسے 460 ادارے ہیں جن کے پاس ہربل ادویات فروخت کرنے کا اجازت نامہ ہے جو 2020  میں 110 تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp