پنجاب میں صحت کارڈ پر امراض قلب اور زچگی کی مد میں مفت علاج کی فراہمی معطل

ہفتہ 1 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے نجی ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر امراض قلب کا علاج معطل ہوگیا جس کے بعد نجی ہسپتالوں میں دل کے مریضوں کو اسٹنٹس کی فراہمی سمیت ہارٹ سرجریز غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردی گئی ہیں۔

اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی نے تمام نجی ہسپتالوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے مطلع کیا ہے کہ یکم جولائی سے نجی ہسپتالوں میں امراض قلب کے مریضوں کا صحت کارڈ پرعلاج نہیں ہو گا۔

اسٹیٹ لائف انشورنس کا موقف ہے کہ پنجاب حکومت نے مریضوں سے علاج پر اٹھنے والے اخراجات کا 30 فیصد وصول کرنے کی سفارش کی ہے لہٰذا پنجاب میں مستحق افراد کے تعین تک دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو علاج کی سہولیات صحت کارڈ پر میسر نہیں ہوں گی۔

اسٹیٹ لائف انشورنس کے مطابق یکم جولائی کے بعد دل کے امراض کےعلاج کے ساتھ ساتھ  پر صحت کارڈ پر زچگی کےعلاج کی سہولت بھی بند کردی گئی ہے لہذا ان دونوں مد میں نجی ہسپتالوں کو ادائیگی نہیں کی جائے گی۔

اسٹیٹ لائف نے صحت کارڈ پینل کے نجی ہسپتالوں کومفت زچگی علاج بند کرنے کی ہدایت کرتےہوئے اپنے مراسلہ میں کہا ہے کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کی اس پالیسی کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

مراسلے کے مطابق نارمل ڈلیوری یا سی سیکشن پر اسٹیٹ لائف کوئی ادائیگی نہیں کرے گا۔

پنجاب میں صحت کارڈ پر نجی ہسپتالوں میں امراض قلب اور زچگی کا مفت علاج یکم جولائی سے بند کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا ہے کہ حکومت اسٹیٹ لائف سے اس ضمن میں نیا معاہدہ کرے گی۔

صوبائی وزیر صحت کے مطابق 65 ہزار تک تنخواہ یا انکم کے حامل افراد صحت سہولت کارڈ پر نجی ہسپتال سے علاج کروا سکیں گے، لیکن علاج کے لیے اب 30 فیصد رقم جیب سے ادا کرنا ہوگی۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق اسٹیٹ لائف سے نئے معاہدے کے لیے وفاق کو تجاویز ارسال کردی گئی ہیں۔فی الحال خاندان کے سربراہ کے صحت سہولت کارڈ میں بیلنس صفر کردیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp