ایران میں خواتین کے مظاہروں پر تشدد کی تحقیقات، اقوام متحدہ کے کمیشن میں پاکستانی خاتون بھی شامل

پیر 3 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ نے ایران میں خواتین کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف پرتشدد کریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے 3 خواتین کو نامزد کیا ہے، اس آزاد کمیشن میں پاکستانی قانون کی پروفیسرشاہین سردار علی بھی شامل ہیں جبکہ دیگر ارکان بنگلادیش کی سپریم کورٹ کی وکیل سارہ حسین اور ارجینٹینا کی انسانی حقوق کی کارکن ویویانا ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ فیڈریکو ولیگاس نے منگل کے روز اعلان کیا کہ بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کی وکیل سارہ حسین، قانون کی پاکستانی پروفیسر شاہین سردار علی اور ارجنٹینا سے انسانی حقوق کی کارکن ویویانا کرسٹیوچ ایران میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن کی تحقیقات کرنے والے آزاد کمشن کی ارکان ہوں گی۔

’کمیشن کی سربراہی بنگلادیش کی سپریم کورٹ کی وکیل سارہ حسین کریں گی۔‘

اخبار’عرب نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی قانون کی پروفیسر شاہین سردارعلی برطانیہ کی یونیورسٹی آف واروک میں پڑھاتی ہیں، انہوں نے انسانی حقوق خاص طور پر خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے بہت سی خدمات سر انجام دے رکھی ہیں۔

فیڈریکو ولیگاس کے مطابق تینوں خواتین ایرانی حکام کی طرف سے خواتین کے مظاہروں پر جبرو تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویز کریں گی تاکہ ایرانی حکام کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی کی جا سکے۔

رپورٹ کے مطابق ایران، بین الاقوامی تحقیقات کی شدید مخالفت کررہا ہے، ایرانی حکام کی جانب سے اقوام متحدہ کے قائم کردہ کمیشن کو ملک میں داخل ہونے اور اپنے مشن کو انجام دینے کی اجازت دینے کا امکان بھی نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ستمبر کے وسط سے اب تک لگ بھگ 14,000 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ اوسلو میں قائم این جی او ایران ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ 469 مظاہرین مارے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایران میں 1979 کے انقلاب کے بعد سے بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں جبکہ ایرانی خاتون مہسا امینی کی حراست میں موت کے بعد یہ مظاہرے پورے ملک میں پھیل چکے ہیں جس کے نتیجے میں ایرانی حکام کی جانب سے کریک ڈاؤن کے بعد مظاہرے پرتشدد صورت اختیار کرگئے اور ان میں پلاکتیں بھی ہوئیں۔

واضح رہے 22 سالہ نوجوان خاتون مہسا امینی کو ایرانی پولیس نے حجاب کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، اور وہ دوران حراست ہلاک ہوگئی تھیں جس کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہوگئے۔

احتجاج کے خلاف ردعمل کے طور پر ایرانی حکام بعض مظاہرین کو پھانسی بھی دے چکے ہیں۔ وہ الزامات عائد کرتے ہیں کیا کہ ملک میں ہونے والے فسادات کی حوصلہ افزائی دشمن ممالک اسرائیل اور امریکا کی جانب سے کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ