نرم دل دیو ’پادیاپا‘ کی کہانی

منگل 7 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے سر سبز جنگلوں کے مکین ہاتھی کا اہل علاقہ سے تعلق دہائیوں پر مشتمل ہے ۔ قصبہ منار کے لوگ اسے ’نرم دل دیو‘ کہتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہاتھی نے کبھی کسی کو نقصان نہیں پہنچایا اگرچہ وہ گھروں سے کھانا تک لے جاتا ہے ۔

جنگلی ہاتھی کو ’پادیاپا‘ کا نام 1999 میں دیا گیا جب معروف تامل اداکار رجنی کانت کی فلم ’پادیاپا‘ سینما گھروں کی زینت بنی ۔’نرم دل دیو‘ سیاحوں میں بھی مقبول ہے جو اس کے ساتھ تصاویر کھنچوانے کے لیے کھنچے چلے آتے ہیں ۔

تصویر بشکریہ کولی ووڈ باکس آفس

زندگی کی پچاس بہاریں دیکھ چکا ہاتھی گزشتہ چند ماہ سے ضدی بچے کا روپ دھار چکا ہے۔ ’پادیاپا‘ جو کبھی قصبے کے قرب و جوار میں آرام سے ٹہلتا اور چہلتا دکھائی دیتا تھا اب انسانوں سے تنگ ہونے لگا ہے ۔

گزشتہ ماہ جنوری میں پادیاپا نے ایک ٹرک اور رکشہ کی سکرین توڑ دی یہی نہیں قریبی کھیت میں گھس کر فصل بھی تباہ کر دی۔ لوگوں میں اس کے نئے رویے کے بارے میں خاصی تشویش ہے ۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ ’مست‘ ہو چکا ہے یعنی ہاتھیوں میں تولیدی غدود بڑھنے سے ان میں غصہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ تاہم ماہر حیوانیات اسے قدرتی ماحول میں انسانوں کی بڑھتی ہوئی مداخلت قرار دیتے ہیں ۔

ماہر حیوانیات کہتے ہیں ہاتھی مست ہو کر بھی پرتشدد نہیں ہوتے جب تک انہیں چھیڑا نہ جائے۔’پادیاپا‘ کو ایسا ماحول درکار ہے جہاں وہ سکون و اطمینان سے گھوم پھر سکے اور کھا پی سکے ۔

تصویر بشکریہ انڈیا ٹائمز

اہل علاقہ کہتے ہیں ’پادیاپا‘ کیلے ناریل یا بانس کی تلاش میں گھروں یا دکانوں کے قریب آتا ہے، پھل وغیرہ کھانے کے بعد آرام سے واپس چلا جاتا ہے اور کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا ۔

دکان دار بھی انوکھی منطق پیش کرتے ہیں کہ جب کبھی ہاتھی ان کی دکان پر ہلہ بولتا ہے تو خریداروں کا تانتا بندھ جاتا ہے۔ ایسی ہی کہانیوں نے ’پادیاپا‘ کو شہرت کی بلندی پر پہنچا دیا ہے ۔

تصویر بشکریہ دی ہندو

’پادیاپا‘ کے رویے میں تبدیلی نے اہل علاقہ کو پریشان کر رکھا ہے۔ جبکہ ماہرین حیوانیات کا خیال ہے علاقے میں بڑھتی سیاحت بھی اس کے تنگ ہونے کی وجہ ہو سکتی ہے۔ جنگلی ہاتھی بے چین ہوتے ہیں جب کوئی ان کے قریب ہو کر سیلفی لینے کی کوشش کرے ۔

سرکار کی جانب سے ماہرین کی ایک ٹیم ’پادیاپا‘ کی صحت اور نقل و حرکت پر خاص نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہی نہیں بھارتی اور بین الاقوامی میڈیا کی توجہ بھی اس فرینڈلی ہاتھی پر مرکوز ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹے اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت