پاکستان کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی بڑھتی تعداد نے پریشان کن صورت حال اختیار کر لی ہے۔
پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے مطابق پاکستان کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس سیمپلز کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔
پاکستان نیشنل پولیو لیبارٹری کے مطابق پشاور کے ماحولیاتی نمونے سے ملنے والے پولیو وائرس کے سیمپلز کی تعداد 4 ہے، پاکستان میں اس وقت رپورٹ ہونے والے 5 ماحولیاتی نمونے افعانستان کے جینیاتی نمونوں سے مشابہت رکھتے ہیں۔
پولیو وائرس کے ماحولیاتی نمونے کی افعانستان سے پاکستان منتقلی کا واضح ثبوت ہیں۔پاکستان میں رواں برس اب تک بنوں سے ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم گرما پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے لیے سازگار ہوتا ہے جب کہ موسم گرما کے آغاز میں ہی پولیو وائرس کا پایا جانا تمام متعلقہ اداروں کے لیے باعث تشویشناک ہے۔
ادھر وفاقی وزارت صحت کے حکام کے مطابق پشاور میں چوتھی دفعہ ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ پشاور میں پایاگیا وائرس افغانستان کے علاقے اسد آباد کے وائرس سے مماثلت رکھتا ہے۔